انگلینڈ کا دورہ پاکستان پروگرام کے مطابق نہ ہونا مایوس کن تھا، جیمز وینس

February 09, 2022

انگلینڈ کے کرکٹر جیمز وینس کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں شیڈول انگلینڈ ٹیم کا دورہ پاکستان پروگرام کے مطابق نہ ہوپانا مایوس کن تھا لیکن یہ فیصلے کرکٹرز کے ہاتھ میں نہیں ہوتے، یہ بڑے عہدو ں پر بیٹھے لوگ فیصلہ کرتے ہیں اور پلیئرز کو صرف فیصلوں سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

جیونیوز کو انٹرویو میں جیمز وینس نے کہا کہ وہ متعدد بار پاکستان آچکے ہیں ، یہاں خود سیکیورٹی انتظامات دیکھے اور ان کا پاکستان کے بارے میں ہمیشہ مثبت تاثر رہا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اکتوبر میں انگلش ٹیم پاکستان نہیں آئی تھی، اس خبر پر ان کا کیا ردعمل تھا تو انہوں نے کہا کہ ان فیصلوں میں پلیئرز کا عمل دخل نہیں ہوتا، یہ ان کے فیصلے ہیں جو اس کام کے انچارج ہوتے ہیں، کبھی کبھار آپ کی خواہش ہوتی ہے کہ معلوم کریں کہ دورہ کیوں نہیں ہوا مگر آپ کو جواب نہیں ملتا، یقینی طور پر یہ ایک مایوس کن لمحہ تھا کہ دورہ شیڈول کے مطابق نہیں ہوسکا لیکن وہ اس بات پر تبصرہ نہیں کرسکتے کہ دورہ کیوں نہیں ہوا۔

جیمز وینس نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں انگلینڈ سے بڑی تعداد میں کرکٹرز شریک ہیں اور یقینی طور پر جب وہ اپنے ملک اور اپنی کاونٹیز میں واپس جائیں گے توہ اس دورے کے بارے میں اپنا تجربہ شیئر کریں گے، جیمز وینس کے مطابق ان کی نظر میں پاکستان کے بارے میں مثبت رائے ہی دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ماضی میں بھی پاکستان کو بہت انجوائے کیا اور ساتھی کرکٹرز کو یہاں کے بارے میں مثبت رائے ہی دی۔

30 سالہ جارح مزاج کرکٹر نے کہا کہ انہوں نے پاکستان میں خود بھی سیکیورٹی دیکھی ہے اور کبھی بھی یہاں خود کو غیر محفوظ محسوس نہیں کیا، ساتھی کرکٹرز جب بھی پوچھتے ہیں تو وہ یہی بتاتے ہیں کہ پاکستان میں کبھی مسئلہ نہیں ہوا۔ پاکستانی انتظامیہ ہر چیز کو یقینی بنانے کیلئےغیر معمولی اقدامات کرتی ہے۔

انگلینڈ کی جانب سے 13 ٹیسٹ، 19 ایک روزہ میچز اور 17 ٹی ٹوینٹی میچز کھیلنے والے بیٹر ان 24 انگلش کرکٹرز میں سے ایک ہیں جو اس سال پاکستان سپر لیگ کھیلنے کیلئے یہاں آئے، ان 24 میں سے آٹھ کھلاڑی ویسٹ انڈیز کا سامنا کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کا حصہ تھے۔ پی ایس ایل سے چند ماہ قبل ہی انگلینڈ نے دو ٹی ٹوئنٹی میچز کیلئے شیڈول دورہ پاکستان کو منسوخ کردیا تھا۔

انگلش ٹیم اب اس سال کے آخر میں ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کا دورہ کرے گی اور جیمز وینس اس دورے کیلئے ٹیم میں جگہ پانے کے خواہشمند ہیں، انہوں نے کہا کہ اس دورے میں گو کہ کافی وقت ہے اور اس سے قبل انگلینڈ میں ہوم سیزن ہونا ہے، ان کی کوشش ہوگی کہ اپنی کارکردگی سے دورے کیلئے ٹیم میں جگہ حاصل کریں۔ وینس نے امید ظاہر کی کہ اس وقت تک کووڈ سے نجات مل جائے گی اور گراؤنڈ میں ہاؤس فل ہوگا، انہوں نے ملتان سلطانز کے ساتھ وقت میں پاکستان میں ہاؤس فل کراؤڈ انجوائے کیا ہے۔ اگر انگلش ٹیم دورہ پاکستان میں ہاؤس فل تماشائیوں کے سامنے کھیلی تو ایک الگ ہی تجربہ ہوگا۔

جیمز وینس کراچی میں دو میچز کھیلنے کے بعد اب لاہور پہنچ چکے ہیں جہاں وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کمپئن کو آگے بڑھائیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ لاہور میں زیادہ تعداد میں تماشائی ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ جتنی زیادہ تعداد میں تماشائی موجود ہوتے ہیں۔ گراؤنڈ میں مقابلے کا اتنا ہی مزہ آتا ہے۔ گوکہ کم کراوڈ بھی اتنا شور کرتے ہیں کہ یوں لگے کہ آپ فل ہاوس میں ہیں لیکن جب فل ہاؤس ہوگا تو اسکا مزہ ہی الگ ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کوئٹہ کی ٹیم دوسرے راؤنڈ میں اپنے مومینٹم کو برقرار رکھے گی۔