کراچی ٹیسٹ کے پہلے روز PCB کا ٹیسٹ کرکٹرز کو خراجِ تحسین

March 12, 2022

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 24 سال بعد نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے تاریخی ٹیسٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو بھی مدعو کیا پاکستان کے وہ کرکٹر جو کراچی میں رہائش پذیر ہیں اور آسٹریلیا کے خلاف ماضی میں ٹیسٹ کرکٹ کھیل چکے ہیں انہیں مختلف گروپس کی شکل میں مدعو کیا ہے۔

کراچی ٹیسٹ کے پہلے روز ایشین بریڈ مین ظہیر عباس، وسیم باری معین خان، توصیف احمد، صادق محمد،سلیم جعفر، سلیم یوسف اور نسیم الغنی سمیت کئی ٹیسٹ کرکٹر نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں موجود تھے جنہوں نے پی سی بی کے اس اقدام کو سراہا اور تاریخی موقع پر انہیں یاد رکھنے پر پی سی بی کا شکریہ ادا کیا۔

سابق ایشین بریڈمین ظہیر عباس نے اس موقع پر جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آسٹریلین کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے فل اسٹرنتھ ٹیم پاکستان بھیجی ہے، ان کے اس فیصلے سے ہر پاکستانی بہت خوش ہے، فل اسٹرنتھ ٹیم کی آمد کی وجہ سے ہائی اسٹینڈرڈ میچ ہوگا شائقین اس لمحے کو بہت انجوائے کریں گے۔

ظہیر عباس نے کہا کہ ٹاس کسی کے اختیار میں نہیں ایک تیم کو ٹاس جیتنا اور دوسرے کو ہارنا ہوتا ہے اگر وکٹ بہت زیادہ ٹرن لے گی تو لازمی طور پر پاکستان ٹیم کو مشکل پیش آسکتی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ لیکن پاکستان ٹیم باصلاحیت ہے وہ مشکل صورتحال میں بھی بیٹنگ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اس موقع پر سابق کپتان معین خان نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ کراچی ٹیسٹ نتیجہ خیز ثات ہوگا، ٹاس ہارنے کے بعد پاکستان ٹیم مشکلات میں آسکتی ہے کیونکہ اس وکٹ پر چوتھی اننگز میں بیٹنگ کرنا آسان نہیں ہوگی جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کے لیے مشکلات کھڑی کرسکتی ہے۔

معین خان نے کہا کہ تاریخی موقع پر پی سی بی نے سابق ٹیسٹ کرکتر کو یاد رکھا جو کہ ایک اچھی روایت ہے۔

سابق وکٹ کیپر وسیم باری کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کو دورہ پاکستان بہت اہمیت کا حامل ہے اس دورے سے انٹرنیشنل کرکت کی بحالی میں بہت مدد ملے گی۔ اسی سال امید ہے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں بھی پاکستان کا دورہ کریں گی۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے روز بھی کرکٹرز ڈے منایا تھا جبکہ لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز بھی لاہور کے وہ کرکٹرز مدعو ہوں گے جنہوں نے آسٹریلیا سے ٹیسٹ کھیلا۔