عمران خان چاہتے تھے، ہر ادارہ ٹائیگر فورس بن جائے، بلاول بھٹو

May 15, 2022

فوٹو: فائل

وزیر خارجہ اورپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر تنقیدی وار کردیے۔

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی اور وزیر خارجہ بننے کے بعد بلاول بھٹو زرداری پہلی بار کراچی پہنچے، جہاں کارکنوں نے اُن کا شاندار استقبال کیا۔

کراچی ایئرپورٹ پر خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کی طنز و تنقید کے بھرپور وار کیے اور کہا کہ عمران خان نے جہاں ہاتھ رکھا، وہاں بحران کھڑا کردیا۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر عمران خان نے عام آدمی کا جینا محال کردیا، اُس نے ہر ادارے پر حملہ کیا اور میڈیا کو خاموش کروایا۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ عمران خان چاہتے تھے، ہر ادارہ ٹائیگر فورس بن کر کام کرے، اب وہ ’مجھے کیوں نہیں بچایا‘ تحریک چلارہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ نالائق وزیراعظم کو گھر بھیجنا چاروں صوبوں کی جیت ہے، یہ بیرونی سازش نہیں، جمہوری عمل تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ وائٹ ہاؤس نے نہیں، بلاول ہاؤس نے عمران خان کے خلاف سازش کی، نالائق کو گھر بھیجنا جیالوں کی، پارلیمنٹ اور آئین کی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی اصل تبدیلی ہے، یہ تبدیلی راتوں رات نہیں ہوئی، 3، 4 سال جیالوں نے جدوجہد کی۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان چاہتا ہے کہ غیر جمہوری قدم اٹھایا جائے اور اسے بچایا جائے، وہ عدم اعتماد سے بھاگتے بھاگتے ہماری معیشت کو تباہ کرکے چلا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ بزدل پارلیمنٹ میں آکر کھڑا بھی نہیں ہوتا تھا، یہ چاہتا ہے معاشی بحران پیدا کیا جائے، عمران نے پاکستان کو عالمی سطح پر نقصان پہنچایا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ اپنی کرسی بچانے کے ملک کو ہر سطح پر نقصان پہنچانے کے لیے سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہے۔

پی پی چیئرمین نے عمران خان کو’بحران خان‘ قرار دے دیا اور کہا کہ جو معاشی تباہی عمران خان کر کے گیا ہے، اسے ٹھیک کرنے کے لیے بہت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ جاتے جاتے بھی اس شخص نے نقصان کیا ہے، خان صاحب نے عدم اعتماد سے بھاگتے بھاگتے ہمارے آئین پر حملہ کیا، یہ کس طرح کا وزیراعظم تھا، جس نے اپنے دور میں خزانہ خالی چھوڑا ہے، معاشی بحران چھوڑا ہے تاکہ عوام کو تکلیف ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ اپنی انا کی خاطر ملک کو تنہا کیا، خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا، اپنے آپ کو وزیراعظم دیکھنے کے لیے معیشت کو نقصان پہنچایا۔