افغان ٹی وی چینلز نے چہرہ ڈھانپنےکےحکم نامے کو کیوں مسترد کیا؟

May 22, 2022

فوٹو، فائل

افغان ٹی وی چینلز نے طالبان کی جانب سے خواتین ٹی وی پریزینٹرز کے لیے جاری کردہ چہرہ ڈھانپنے کے حکم نامے کو مسترد کرنے کی وجہ بتادی ہے۔

عربمیڈیا کی رپورٹ کے مطابق، طالبان کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغان ٹی وی چینلز پرخواتین ٹی وی پریزینٹرز اپنے چہروں کو ڈھانپے بغیر ہی اسکرین پر آئیں۔

رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے تمام مشہور ٹی وی چینلز پر ہفتے کے روز تمام لائیو ٹی وی شوز میں خواتین کے چہرے نظر آ رہے تھے۔

اس حوالے سے ایک افغان ٹی وی کے ہیڈ آف نیوز عابد احساس کا کہنا ہے کہ ان کی تمام خواتین ساتھیوں کو اس بات پر تشویش ہے کہ اگر ابھی انہوں نے حکم کے مطابق چہرہ ڈھانپ لیا تو اس کے بعد انہیں کام کرنے سے ہی روک دیا جائے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہخواتین ٹی وی پریزینٹرز نے ابھی تک اس حکم نامے پر عمل درآمد نہیں کیا۔

واضح رہے کہ افغان وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے کہ خواتین ٹی وی پریزینٹرز اور اسکرین پر موجود دیگر خواتین کو نقاب کے ساتھ یعنی اپنا چہرہ ڈھانپ کر آن ایئر ہوناچاہیے۔

اس سے قبل طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللّٰہ اخوندزادہ نے عوامی مقامات پر تمام خواتین کو مکمل برقع پہننے کا حکم دیا تھا۔

حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ خواتین عوامی مقامات پر شٹل کاک برقع (سر سے پاؤں تک جسم کو ڈھانپنے والا برقع) پہنیں۔

قبل ازیں نومبر 2021ء میں طالبان نے خواتین کے ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے پر پابندی لگائی تھی اور خواتین رپورٹرز کو رپورٹنگ کے دوران حجاب پہننے کی ہدایت بھی جاری کی تھی۔

اس کے علاوہ افغانستان میں لڑکیوں کے لیے سیکنڈری اسکولز بھی بند کردیئے گئے ہیں، جس پرطالبان حکومت کو مغربی ممالک کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔