پاک افواج میں نئی تقرریاں

November 27, 2022

تحریر: سید علی جیلانی۔۔۔ سوئٹزر لینڈ
جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف، جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعینات ہوگئے، وزیراعظم کی سمری پر صدر عارف علوی نے تقرریوں کی منظوری دےدی، جنرل عاصم منیر اعزازی شمشیر یافتہ، DG ملٹری انٹیلی جنس، ISI کے سربراہ، کور کمانڈر گوجرانوالہ رہ چکے ہیں، یہ بھی اچھی بات ہے کہ جنرل ساحر شمشاد کی بطور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف نامزدگی سے کوئی افسر سپر سیڈ نہیں ہوا، آرمی چیف ادارے اور ریاست کا ہوتا ہے اور ملکی مفاد کو مد نظر رکھتا ہے ،جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تقرری کے فیصلے پر بھارت میں سوگ کا سماں ہے اور بھارتی اینکرز نے چیخ چیخ کر آسمان سر پر اٹھا لیا ہے، لگتا ہے مودی سرکار کو سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی بطور آرمی چیف تعیناتی بالکل بھی ہضم نہیں ہورہی ہے، پاکستانی فوج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہے، زلزلہ ہو سیلاب ہو یا دہشت گردی ہر محاز پر پاک فوج نے مثالی کردار ادا کیا، پاکستان چونکہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے جس میں نہ صرف پاک فوج کے جوان بلکہ بزرگ خواتین اور بچے بھی شہید ہوئے، پاک فوج کا ماضی ملکی سلامتی یکجہتی دفاع آزادی سالمیت اور سرحدوں کے تحفظ کیلئے بڑا سنہرا اور شاندار رہا ہے، پاکستان کے تمام دشمن ممالک پاکستان کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور امریکہ کی 18خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے اگر پاکستان کو ختم نہ کیا گیا تو پاکستان سپر پاور بن سکتا ہے اگر پاک فوج اور آئی ایس آئی کو اس ملک سے ہٹادو تو پاکستان کا حال عراق، شام جیسا ہونے میں ذرا دیر نہیں لگے گی، ملک دشمن عناصرکی سازش کوسمجھو اورپاک فوج اور آئی ایس آئی پاکستان کے لیے اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے ملک دشمن سیاسی عناصر میڈیا پر اور سوشل میڈیا پر پاکستان پاک فوج اور آئی ایس آئی کو شدید نقصان پہنچانا چاہتے ہیں تو میری تمام پاکستانیوں سے درخواست ہے ان سیاسی ملک دشمن عناصر کے خلاف آپس میں متحد ہوجائیں، فرقہ واریت سے دور رہیں اور پاکستان پاک فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف بولنے کی بجاے میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاک فوج اور آئی ایس آئی کا بازو بن جائیں اور سیاسی ملک دشمن عناصر کے بازو توڑ کر کہہ دیں اسلام کے خلاف جنگ میں پاکستان اہم ترین قلعہ ہے اور پاکستان تب تک فتح نہیں ہو سکتا جب تک پاک فوج موجود ہے، اپنی ہی فوج کو شکست دینے میں دشمن کا ہاتھ نہ بنیں نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اس وقت فوج کی قیادت سنبھال رہے ہیں اس وقت ملک بحران کا شکار ہے انہیں پیچیدہ سیاسی داخلی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنا ہوگا جب کہ سب سے ترجیحی بحران معاشی ہے ،ملک میں سیلاب، بے روزگاری، بدامنی، بھوک اور افلاس، ماہانہ بلوں کی ادائیگیاں بڑے مسئلے ہیں، پاکستان میں ہر ادارے سیاسی پارٹی یہاں تک کہ سول سوسائٹی سے غلطیاں ہوئی ہیں، ان غلطیوں سے سبق سیکھنا اور آگے بڑھنا ہوگا، ماضی میں فوج کی مداخلت کی وجہ سے ملک میں جمہوریت جڑیں پکڑنے میں ناکام رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو شکوک و شبہات ہیں کہ فوج غیر سیاسی رہے گی۔ جنرل عاصم منیر نے قرآن کریم حفظ کیا ہے، امید ہے کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں قرآنی ہدایات کو مدنظر رکھیں گے، آج جنرل عاصم منیر کو قوم سے 1965کی جنگ میں قوم میں جو اتحاد اور جذبہ موجود تھا اور فوج سے محبت تھی اس کی سخت ضرورت ہے۔