وٹامن B12 کی کمی کو نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے، ماہرین

December 05, 2022

فائل فوتو

امریکی ماہرین کے مطابق انسانی جسم میں B12 کی کمی کے باعث صحت کے مختلف مسائل ہوسکتے ہیں۔

روز مرہ کی غذا میں بیشتر خوراک B12 کی ضرورت کو پورا نہیں کرتیں، اس کی ضروری مقدار جانوروں سے حاصل کی جانے والی خوراک میں دستیاب ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ روز مرہ کی زندگی میں صرف 2.4 مائیکروگرام B12 کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اگر یہ مقدار مذکورہ سطح سے کم ہو تو جسمانی صحت اور معیار زندگی متاثر ہوسکتی ہے۔

B12 کی کمی کی علامتیں

اگر کوئی B12 کی کمی کا شکار ہو تو وہ ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہ سکتا ہے، ایسی تھکاوٹ جو روز مرہ کے امور انجام دینے میں مشکلات پیدا کریں۔

اس کے علاوہ دیگر اعصابی بیماریوں میں جسم کا سن پڑجانا، الجھن کا شکار رہنا، یادداشت میں کمی، اداسی کا شکار ہونا یا پھر توازن برقرار رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا۔ اگر B12 کی کمی کا فوری علاج نہ کیا جائے تو یہ کیفیت مستقل طور پر بیماری کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔

لیکن چونکہ ان علامات کی بہت سی ممکنہ دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں، اس لیے بیشتر طبی ماہرین B12 کی کمی کے امکان کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور اس کی اسکریننگ کو بھی اہمیت نہیں دیتے۔ ایک اچھی اور متوازن غذا کسی بھی وٹامن کی کمی کو پورا کرسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ پھل اور سبزیوں پر مبنی غذا کا استعمال کرتے ہیں انہیں B12 سپلیمنٹس اسی تناسب سے لینا چاہیے جو عام طور پر ملٹی وٹامنز میں پائے جاتے ہیں۔

تاہم، لاکھوں افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو B12 سپلیمنٹس لیتے تو ہیں لیکن پھر بھی وہ اس کی کمی کو پورا نہیں کر پاتے، کیوں کہ وہ کسی ایسی بیماری کا شکار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا جسم B12 کو جذب کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔

B12 کی کمی کی مختلف وجوہات

مختلف ادویات کے استعمال سے منہ اکثر خشک ہوجاتا ہے اور تھوک کے بغیر B12 آر پروٹین میں یکجاں نہیں ہوتا جس کی وجہ سے یہ جسم میں جذب نہیں پاتا ۔

ہمارے معدے میں موجود تیزاب کی کمی بھی B12 کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ اکثر السر کا شکار افراد تیزابیت کو کم کرنے کے لیے مختلف ادوایات اور ٹوٹکوں کا استعمال کرتے ہیں، اگر چہ اس کا امکان کم ہے لیکن یہ ادوایات اور ٹوٹکے بھی B12 کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔

دوسری جانب بڑھتی عمر کے باعث بھی معدے کی تیزابیت کم ہوجاتی ہے جو B12 کی کمی کا سبب بنتا ہے۔

B12 جذب کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ گیسٹرک ایسڈ اور دیگر اہم کیمیکلز معدے کے مخصوص پیریٹل سیلز کے ذریعے پیدا ہوتے رہیں ۔ تاہم، معدے کو پہنچنے والے نقصان دونوں کو پیدا ہونے سے روک سکتا ہے۔

اگر لبلبہ غیر یا ناکافی فعال ہوتو B12 کی کمی کی وجہ بن سکتا ہے۔ تقریباً ایک تہائی لبلبے کے مریضوں میں B12 کی کمی پائی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ ٹائپ 2 ذیابیطس اور پولی سسٹک اوورین سنڈروم جیسی بیماریاں جو کہ اس وقت پوری دنیا میں عام ہوتی جا رہی ہیں، کی ادویات بھی B12 کی کمی کا سبب بن سکتی ہیں۔

B12 کی کمی کا علاج

B12 کی کمی کی شدت اور بیماری کی وجہ اس کے علاج کا تعین کرتی ہے۔ اگرچہ مکمل صحت یابی میں ایک سال تک کا وقت لگ سکتا ہے، جو صحیح دیکھ بھال کے ساتھ ہی ممکن ہے۔

B12 کی کمی کا علاج مختلف ادویات جو کھائی جاسکتی ہیں یا پھر ایسے قطرے جو ناک کے ذریعے لئے جائیں یا پھر مختلف انجکشن کے ذریعے ہوتا ہے۔