برطانیہ کے 45 فیصد نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس، سروے رپورٹ

February 02, 2023

لندن (پی اے) ایک تازہ ترین رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ برطانیہ کے 45 فیصد نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس ہوچکے ہیں اور انھیں خدشہ ہے کہ وہ کبھی بھی اتنا نہیں کماسکیں گے کہ اپنی فیملی کا آغاز کرسکیں گے۔ رپورٹ کے مطابق 16سے 25سال عمر کے کم وبیش 50فیصد نوجوانوں کو خدشہ ہے کہ اخراجات زندگی کے موجودہ بحران کے سبب وہ اب کبھی اپنی فیملی کو سپورٹ کرنے کے قابل نہیں ہوسکیں گے۔پرنسز ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ ہم نے 14سال قبل جب سے کام شروع کیا ہے،اس عمر کے نوجوانوں میں خوشی اور اعتماد کی اتنی کمی کبھی نہیں دیکھی پیر کو جاری کردہ 2023کے انڈیکس میں چیرٹی نے کہا ہے کہ نوجوان اپنی آمدنی اور مینٹل ہیلتھ کے بارے میں بہت فکر مند ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 57فیصد نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اخراجات زندگی کے بحران کے سبب وہ مستقبل کے بارے میں بہت فکرمند ہیں جبکہ 34فیصد نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ متوقع کساد بازاری کے بارے میں فکر مند ہیں، 46 فیصد نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اقتصادی غیر یقینی کی صورت حال نے انھیں مستقبل کے بارے میں ناامید کردیا ہے مستقبل کے بارے میں ناامید نوجوانوں کی 55فیصد غریب پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں۔ یو گوو سروے کے ذریعے 16سے 25سال تک عمر کے 2,025افراد سے 22نومبر سے 7دسمبر کے دوران نوجوانوں سے ان کی خوشی اور اعتماد کے بارے میں بات کی گئی، جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ نوجوانوں کے اعتماد میں 2008 میں عالمی مالیاتی بحران کے مقابلے میں نمایاں کمی آئی ہے، 35 فیصد کا خیال ہے کہ رقم کے بارے میں سوچتے ہوئے وہ ڈپریشن اور ذہنی دبائو کا شکار ہوجاتے ہیں۔پرنسز ٹرسٹ کے چیف ایگزیکٹو جوناتھن Townsend کا کہنا ہے کہ اس وقت نوجوان اپنے دور کے انتہائی پرآشوب دور میں زندگی گزار رہے ہیں، اس سال پرنسز ٹرسٹ نٹ ویسٹ یوتھ انڈیکس نے کہا ہے کہ کورونا کی وبا کے بعد نوجوان پوری طرح صحتیاب اور خوشحال نہیں ہوسکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان چیلنجوں سے سب سے زیادہ پسماندہ طبقے کے نوجوان زیادہ متاثر ہوئے ہیں، ان میں وہ لوگ شامل ہیں، جو اسکولوں کے مفت کھانے حاصل کرتے ہیں یا جو بے روزگار ہیں، ان کی زندگی کے ہر پہلو کی خوشحالی بری طرح متاثر ہوئیہے۔ نیٹ ویسٹ گروپ کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ اسرپورٹ کے مطابقنوجوانوں کی زندگی پر پڑنے والے اقتصادی دبائو کے اثرات بہت زیادہ برے ہیں۔ 64 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد مالی استحکام کا حصول ہے جبکہ 43فیصد نوجوان ذہنی صحت کو ترجیح دیتے ہیں اور 70 فیصد کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی کا بڑا مقصد ایسی ملازمت کا حصول ہے، جس سے ہمیں مالی تحفظ مل سکے۔47 فیصد متوقع کساد بازاری کی وجہ سے ملازمت کی سیکورٹی کے بارے میں فکر مند ہیں، ان میں سے 52 فیصد کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے۔ 70 فیصد نوجوان اپنی زندگی کے اہداف کے حصول کے بارے میں پرعزم ہیں۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ آجرین، حکومت، چیرٹیز اور عوامضرورت مندوں کی مدد کیلئے مل جل کر کام کریں۔