افطار میں غیر معیاری اشیاء کھانے سے امراض پھیل سکتے ہیں، ڈاکٹرز

March 24, 2023

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ افطار میں غیر معیاری مشروبات، بازاری پکوڑوں اور ٹھنڈی وکھٹی اشیاء کے استعمال سے گلے وپیٹ کے امراض پھیل سکتے ہیں اس لئے شہری اعتدا ل سے کام لیں، کھانے پینے کی صفائی کا خیال رکھیں، اگر گلہ خراب ہوجائے تو تلی ہوئی، زیادہ میٹھی اور ٹھنڈی چیزوں کےساتھ غیر معیاری بازاری اشیاء سے بھی پرہیز کریں۔ جناح اسپتال کراچی کے شعبہ امراض ناک کان وگلہ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد رزاق ڈوگر نے بتایا کہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی گلے کے امراض میں مبتلا افراد بڑی تعداد میں آنا شرو ع ہوجاتے ہیں یہ سارا دن روزے کی حالت میں بھوکا پیاسا رہنے کے بعد افطاری میں بہت زیادہ میٹھے ، ٹھنڈے اور بازاری مشروبات اور بازاری کھانے استعمال کر جاتے ہیں جس سے گلہ فوراً خراب ہو جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان میں انسان کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور بیماریاں جلدی لگ سکتی ہیں اس لئے بہت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر عاطف حفیظ صدیقی نے بتایا کہ انسان کا معدہ پانچ سے چھ گھنٹے میں کھانے کو ہضم کر کے خالی ہو جاتا ہے لیکن عوام یہ سمجھتے ہیں کہ زیادہ کھانا کھانے سے بھوک کم لگے گی اس لئے وہ سحری و افطار میں بہت زیادہ کھانا کھا جاتے ہیں حالانکہ جتنا زیادہ کھانا بھی کھایا جائے وہ پانچ گھنٹے بعد ہضم ہوکر معدے کو خالی کر دیتا ہے۔ اس سے پھر ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے اور بیماریاں بھی لگتی ہیں ۔