برآمدات میں کمی

March 28, 2023

رواں مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں پاکستان کی مشرق وسطیٰ کیلئے برآمدات سالانہ بنیادوں پر 11اعشاریہ 87 فیصد کم ہوکر ایک ارب 49 کروڑ ڈالر رہ گئیں ۔خطے میں سرفہرست متحدہ عرب امارات ہے جہاں پاکستانی مصنوعات کا تقریباً 64 فیصد برآمد کیا جاتا ہے ۔ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں یہ 19 اعشاریہ ایک فیصد کمی کے بعد 94 کروڑ 95 لاکھ ڈالر پر آگئیں ۔ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران یہ حجم ایک ارب 18 کروڑ ڈالر تھا۔ متحدہ عرب امارات کو پاکستان کی سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی مصنوعات میں چاول، بیف، امرود اور آم شامل ہیں۔ مالیت کے لحاظ سے دوسری بڑی منڈی سعودی عرب ہے متذکرہ عرصے میں یہاں پاکستانی برآمدات 15 فیصد اضافے کے ساتھ 30 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو گذشتہ برس اسی مدت میں 26 کروڑ تین لاکھ ڈالر تھیں ۔ قطر کیلئے پاکستانی برآمدات رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں 12 کروڑ 92 لاکھ سے کم ہوکر 11 کروڑ 92 لاکھ ڈالر پر آگئیں ۔ ان میں چاول ، بیف، آلو،پیاز ،امرود اور آم شامل ہیں تاہم یہاں فٹبال کا برآمدی حجم بڑھا ہے جس کی بڑی وجہ فیفا ورلڈ کپ 2022 کا آرڈر شامل ہے ۔ اس ضمن میں جو بات واضح ہوتی ہے وہ گذشتہ برس غیرمعمولی مون سون بارشیں اور تباہ کن سیلاب تھے جن سے زراعت اور لائیو اسٹاک کو شدید نقصان پہنچا ۔ پاکستان پہلے ہی تجارتی عدم توازن کا شکار چلا آرہا ہے جس کی اہم ترین برآمدات میں ٹیکسٹائل، چاول، کھیلوں اور سرجری کا سامان، مصالحہ جات، اور چمڑے کی مصنوعات سر فہرست ہیں ۔ قبل ازیں جنوبی ایشیائی ممالک ،ایران اور چین کیلئے بھی پاکستانی برآمدات میں 18 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے ۔ یہ مجموعی صورتحال تجارتی عدم توازن میں مزید اضافے کا باعث بنے گی ۔ وزارت تجارت اور ایکسپورٹ پروموشن بیورو کو اس کا بنظر غائر جائزہ لینا چاہئے جس کی روشنی میں تجارتی پالیسی پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے۔