ایچ ای سی پاکستان کا ترمیمی بل، صوبائی کمیشنز ختم ہونے کا خدشہ

July 05, 2023

کراچی( سید محمد عسکری) وفاقی کابینہ کی جانب سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے آرڈیننس کے ترمیمی بل سے صوبوں کی ہائر ایجوکیشن کمیشن ختم، ان کے اختیارات محدود یا ان کے غیر فعال ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ جنگ کو ملنے والے ترمیمی بل کے مسودے کے آرٹیکل 4 میں لکھا ہے کہ کمیشن کا لفظ صرف وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے ہی استعمال کیا جا سکے گا جبکہ شق 9 کی ذیلی شق زیڈ اور سی سی کے مطابق تمام نئی جامعات فیڈرل ایچ ای سی کی منظوری کے بعد ہی صوبے میں قائم کی جا سکیں گی اور تمام چانسلر اور وائس چانسلر کو خدوخال اور اس کی ترامیم کے بارے میں مشورہ دیا جائے گا۔ یہ تینوں شقیں صوبائی خودمختاری کے مکمل خلاف اور مداخلت کے مترادف ہیں۔ فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن(فپواسا) سندھ شاخ کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر باقر علی زرداری کا کہنا ہےکہ 18 ویں ترمیم کے مطابق اختیارات صوبوں کو منتقل ہوچکے ہیں اگر وفاق ترمیم کرتی ہے تو یہ صوبائی خودمختاری پر حملہ ہوگا۔ اگر وفاقی ہائر ایجوکیشن کے آرڈیننس میں کوئ ترمیم ضروری ہے تو چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور اساتذہ نمائندوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ فپواسا کا ہنگامی اجلاس 12 جولائی کو اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ہے۔