فلسطین پر اسرائیل کا وحشیانہ قبضہ ختم ہونا چاہیے: اسرائیلی کالم نگار گیدیون لیوی

November 25, 2023

اسرائیل کے سب سے بڑے انگریزی جریدے ’ہاریٹز‘ سے وابستہ صحافی و کالم نگار گیدیون لیوی (Gideon Levy) کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کوئی تنازع نہیں بلکہ وحشیانہ قبضہ اور نسل پرستی ہے، فلسطین پر اسرائیل کا وحشیانہ قبضہ ختم ہونا چاہیے۔

حال ہی میں اسرائیلی صحافی کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کو نسل پرست و قابض قوم قرار دیا۔

وائرل ویڈیو میں انہیں کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ میں اسرائیلی ہوں، یہاں پیدا ہوا اور میں ایک محب وطن اسرائیلی ہوں، مجھے اسرائیل کی پرواہ ہے، میں اس سے منسلک ہوں۔

گیدیون لیوی نے کہا کہ آپ فلسطین اور اسرائیلی کے درمیان ہم آہنگی کی بات نہ کریں کیونکہ دونوں کے درمیان کچھ بھی یکساں نہیں ہے بلکہ میں تو صلاح دوں گا کہ یہ بھی نہ کہا جائے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع ہے۔

انہوں نے فرانس اور الجزائر کی مثال دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا کبھی فرانس اور الجزائر کے مابین کوئی تنازع رہا ہے؟ بالکل نہیں بلکہ الجزائر میں فرانس کا وحشیانہ قبضہ قائم تھا جسے ختم ہونا تھا اور ہو گیا اسی طرح اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کوئی تنازع نہیں ہے بلکہ اسرائیل کا وحشیانہ قبضہ ہے جسے کسی نہ کسی طرح ختم ہونا چاہیے۔

صحافی نے اپنے تجربے کی روشنی میں اسرائیلی حکومتی نظام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے نسل پرست قرار دیا اور کہا کہ دنیا میں ایک حکومت ہے جو بے رحم اور ظالم ترین ہے، میں جانتا ہوں کہ میں کیا کہہ رہا ہوں کیونکہ میں گزشتہ 40 برس سے اسے کور کرتا آ رہا ہوں اور مذکورہ حکومتی نظام کو نسل پرست کہا جا سکتا ہے۔

گیدیون لیوی نے مزید کہا کہ میں مقبوضہ زمین یا علاقے کی بات کروں تو اگر دو مختلف قومیں ایک زمین کے ٹکڑے پر پُر امن انداز میں زندگی بسر کریں تب بھی ایک ہمیشہ صحیح اور دوسری ہر صورت غلط ہو گی، یہ واضح نسل پرستی ہے۔

انہوں نے اسرائیلی زمینوں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر آپ وادیٔ اردن (Jordan valley) کے گرد آبادیوں کو دیکھیں تو آپ کو واضح خوش حالی نظر آئے گی اور جب آپ فلسطینیوں کی طرف دیکھیں گے تو معلوم ہو گا کہ وہاں نہ بجلی ہے، نہ پانی اور نہ ہی انسانی حقوق، پھر آپ مجھے بتائیں کہ یہ نسل پرستی نہیں ہے تو کیا ہے؟ کیا اسے کوئی دوسرا نام دے دیا گیا ہے؟