پاکستان کے معدنی وسائل معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں، ماہرین

February 22, 2024

اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) غیرملکی ماہرین کے مطابق پاکستان کے معدنی وسائل ملکی معیشت کو بہتر بنانے کا موجب بن سکتے ہیں،کالا باغ اور چنیوٹ میں خام لوہے اور کوئلے کے ذخائر 70برس کیلئے کافی ہونگے ۔

قدرت نے کالاباغ اور چنیوٹ کے اضلاع میں خام لوہے اور کوئلے کے اتنے ذخائر دیئے ہیں جو 3000ء تک ملکی ضروریات کیلئے کافی ہونگے۔

پاکستان میں دنیا کی سب سے بڑی کاپر اور سونے کے ذخائر‘ ریکو ڈک، کرومیم، بوکسائٹ (ایلومینیم)، کوبالٹ، یورینیم، لیڈ، گریفائٹ، ٹنگسٹن، کوئلہ، چونے کا پتھر، گرینائٹ، راکسالٹ، سنگ مرمر، فائرکلے اور آئرن آرے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ لوہے کے سوا تمام معدنیات کو غیر ملکی اداروں یا نجی شعبہ کی مدد سے نکالا جا رہا ہے۔ 15سال پہلے پنجاب حکومت کے مائنز اینڈ منرلز کے محکمہ نے پاکستان کو اسٹیل کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کی سنجیدہ کوشش شروع کی تھی۔

پنجاب منرل کمپنی کو حکومت نے معمولی بیوروکریٹک طریقہ کار میں درپیش تاخیر کے خاتمے اور آئرن آرے کی تلاش کو تیزی سے آگے بڑھانے کیلئے تشکیل دیا تھا۔

پاکستان کے جیولوجیکل سروے نے پاکستان کے صنعتی ترقی کی کارپوریشن (پی آئی ڈی سی) کے ساتھ مل کر مختلف مقامات پر حکومت یا یو این ڈی پی کی مدد سے معدنی وسائل کی تلاش کیلئے سروے کیا۔

عموماً سطحی مطالعے کے ذریعے معدنیات دریافت کرنے، ٹیسٹ ڈرلنگ کے ذریعے مقام کا تعین کرنے، مقدار اور کوالٹی کا درست اندازہ لگانے اور فیزیبلٹی رپورٹ کی شکل دینے میں 10سے 14سال لگتے ہیں۔