داڑھی منڈے کی اذان، اقامت اور امامت کا حکم/ کتنے سفر کے بعد قصر نماز شروع کرنی چاہیے؟

March 22, 2024

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔1) فاسق و فاجر جو شخص داڑھی کو قینچی سے کاٹ کر ایک مشت سے چھوٹی رکھتا ہے، وہ فاسق و فاجر کہلاتا ہے۔ ایسا شخص جبکہ مسجد میں با شرع لوگ موجود ہوں :1- اقامت کر سکتا ہے یا نہیں ؟2۔ اذان دے سکتا ہے؟3۔امامت کر سکتا ہے؟

2)سفر شروع کرنے کے بعد قصر نماز کتنا فاصلہ سفر کرنے کے بعد ادا کرنی چاہیے: شہر کی حدود سے نکل جائیں ۔ 78 کلومیٹر سفر کرنے کے بعد ۔مقام پر پہنچنے کے بعد جو 78 کلو میٹر سے زیادہ فاصلے پر ہو۔

جواب:۔1)واضح رہے کہ داڑھی رکھنا واجب اور اسے منڈوانا یا کترواکر ایک مشت سے کم کرنا ناجائز اور کبیرہ گناہ ہے۔ اس کا مرتکب فاسق اور گناہ گار ہے، اس کا اذان اور اقامت کہنا مکروہِ تحریمی ہے، لہٰذا داڑھی والے لوگوں کی موجودگی میں یہ شخص اذان و اقامت نہ کہے۔

اسی طرح ایسے شخص کی اقتدا میں نماز ادا کرنا مکروہِ تحریمی ہے، لہٰذا جب باشرع آدمی موجود ہو تو اس داڑھی منڈانے والے یا ایک مشت سے کم کرنے والے کی اقتدا ء میں نماز نہ پڑھی جائے، بلکہ اسی باشرع شخص کو امام بنایا جائے، البتہ اگر کبھی باشرع شخص موجود نہ ہو تو مجبوری میں جماعت کا ثواب حاصل کرنے کے لیے انفرادی نماز پڑھنے کے بجائے داڑھی منڈے امام کی اقتدا میں ہی نماز ادا کرلیں، نماز ادا ہوجائے گی، البتہ جتنا ثواب باشرع، متقی، پرہیزگار امام کی اقتداء میں نماز پڑھنے کا ملتا ہے، اس ثواب میں کمی ہوگی۔

2)اگر کوئی شخص 48 میل (تقریباً 78 کلو میٹر) کی مسافت تک سفر کے ارادے سے نکلا ہو تو ایسا شخص اپنے شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعد اکیلے نماز پڑھے یا امام بن کر نماز پڑھائے تو چار رکعت والی فرض نماز میں قصر کرے گا، اسی طرح سفر سے واپسی پر اپنے شہر کی آبادی میں داخل ہونے سے پہلے تک قصر نماز پڑھے گا۔