شراب نوشی کو محدود رکھنے والی ایپ تیار کرلی گئی، شراب کی لت میں مبتلا لوگوں کو مدد ملے گی

March 28, 2024

لندن (پی اے) برطانیہ کے سائنسدانوں نے شراب نوشی کو محدود رکھنے والی ایپ تیار کرلی ہے۔ سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بنائی ہوئی ایپ کوایپل ڈیوائس پر آسانی کے ساتھ ڈائون لوڈ کیا جاسکتا ہے اور اس سے شراب کی لت میں مبتلا لوگوں کو شراب نوشی ایک حد تک محدود رکھنے میں مدد ملے گی، اس حوالے سے 5,000سے زیادہ افراد پر تجربہ کیا گیا، اس کے نتیجے میں ظاہر ہوا کہ 6ماہ کے اندر اس ایپ کے ذریعے لوگوں کو ہفتہ میں 39یونٹ تک کم شراب پینے پر مجبور کرنا ممکن ہوسکا، اس ایپ سے مردوں کے مقابلے میں خواتین کو زیادہ فائدہ ہوا اور بہت سی خواتین ہفتے میں 2.5یونٹ تک اضافی شراب نوشی میں کمی کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہفتہ میں 2 یونٹ سننے میں بہت معمولی لگتے ہیں لیکن اس کے نمایاں نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ رپورٹ تیار کرنے والوں کی قائد ڈاکٹر میلیسا اوڈہیم کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کم شراب پینے سے متعلق یہ ایپ لوگوں کو شراب نوشی کم کرنے پر مجبور کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق برطانیہ میں کم وبیش 20 فیصد افراد اتنی شراب پیتے ہیں، جو ان کی صحت کیلئے نقصاندہ ثابت ہوسکتی ہے، یہ ایپ ان لوگوں کو شراب نوشی ایک حد تک رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ این ایچ ایس کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ہفتہ میں 14یونٹ سے زیادہ شراب نہیں پینی چاہئے۔ این ایچ ایس کی اپنی ڈرنک فری ڈے نامی ایپ بھی موجود ہے تاکہ لوگ شراب نوشی میں کمی کرسکیں، ان کے علاوہ شراب نوشی میں کمی کے حوالے سے اور بھی بہت سی ایپس موجود ہیں، جن میں MyDrinkaware شامل ہے لیکن یہ پہلی ایپ ہے، جو اچانک شراب نوشی میں کمی کی صلاحیت رکھتی ہے۔ الکوحلاسٹڈیز کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی سربراہ ڈاکٹر سادی بونی فیس موجودہ سروسز میں ڈیجٹل مداخلت کی سفارش کرچکی ہیں، اگر Drink Less بڑے پیمانے پر ڈائون لوڈ کی گئی اور اس سے استفادہ کیا گیا تو اس سے لوگوں کی صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب ہونے کی توقع کی جاسکتی ہے۔ تاہم اس حوالے سے بہت سی ڈیجٹل ایپس کی موجودگی کے پیش نظر پالیسی سازوں کو یہ بات ذہن میں رکھنا ہوگی کہ ایپ بہت فائدہ مند چیز ہے لیکن شراب سے پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کوئی نہیں کرسکتا، اس لئے اس طرح کی ایپ کے ساتھ ہیشراب نوشی میں کمی کرنے کیلئے قومی حکمت عملی کی ضرورت ہے، جس میں شراب کو زیادہ مہنگا کرنا اور اس کی آسانی سے دستیابی کو ختم کرنااور شراب کی لت چھڑانے کیلئے علاج کی سہولتیں عام کرنا شامل ہے۔