رواں سال قومی یوتھ پارلیمنٹ کے انتخابات میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت، جیتنے والوں کا اعلان

March 29, 2024

گریٹر مانچسٹر/ بولٹن (نمائندہ جنگ) اس سال ہونے والے قومی یوتھ پارلیمنٹ کے انتخابات میں نوجوانوں کی ریکارڈ تعداد نے حصہ لیا ہے اور اس ہفتے جیتنے والے امیدواروں کا اعلان کیا گیا۔ مانچسٹر میں نوجوانوں کی نمائندگی کرنے کے لیے شہر بھر میں ہونے والے پول کے بعد 18,000سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔ یو کے یوتھ پارلیمنٹ میں قومی سطح پر شہر میں، نو منتخب مانچسٹر یوتھ پارلیمنٹ (MYPs) کے نمائندے یہ ہوں گے۔علیشبا امیر، 16، رائٹ رابنسن ہائی اسکول، آسکر بروکر، 15، مانچسٹر انٹرپرائز اکیڈمی، جنت التفسیر منشی چودھری، 16، مانچسٹر ہائی سکول فار گرلز شامل ہیں۔ MYPs بچوں اور نوجوانوں کے لیے شہر کی تشکیل میں مدد کرنے کے لیے مقامی رہنماؤں کے ساتھ کام کرتے ہیں اور اپنے مقامی علاقے میں تبدیلی لانے کے لیے قومی سطح پر مہم چلاتے ہیں۔کامیاب ہونے والے تینوں نمائندوں میں سے ہر ایک دو سال کی مدت کے لیے خدمات انجام دے گا، نوجوانوں کو مقامی طور پر متاثر کرنے والے فیصلوں میں اپنی رائے دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جاے گا جہاں بچوں اور نوجوانوں کے خیالات کو سنا جاے گا کہ ان کے لیے کونسی چیز اہم ہے۔ اس میں پسماندہ گروہوں کو سننا، تقریبات کا انعقاد، اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات، تبدیلی کے لیے لابنگ، مہم چلانا اور میڈیا میں ظاہر ہونا شامل ہے۔ منتخب نوجوان نمائندے برٹش یوتھ کونسل اور یو کے یوتھ پارلیمنٹ کے ذریعے تربیت اور دیگر مواقع تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ نو منتخب MYPs اپنے دور میں کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں: علیشبا کی توجہ ذہنی صحت، دورانیے کی غربت اور نوجوانوں کے لیے مواقع کو بہتر بنانے کے لیے بیداری پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا: "بہت سے بچے اپنے پس منظر کی وجہ سے مواقع سے محروم رہتے ہیں جس پر وہ قابو نہیں پا سکتے، اور تبدیلی کے لیے اپنی رائے کا اظہار کرنے سے قاصر ہیں۔ نوجوانوں کے مزید مراکز کی تعمیر کا مطلب ہے کہ نوجوانوں کو بہتر مواقع میسر ہوں گے جہاں اپنی رائے کا اظہار کرنے اور مستقبل کی ضروری مہارتوں کی تعمیر میں مدد ملے گی۔" آسکر نے کہا: "میرا سب سے پرجوش مسئلہ جو میں اٹھانا چاہتا ہوں وہ ہے ماحولیات: موسمیاتی تبدیلی، فضائی آلودگی اور گلوبل وارمنگ، جو سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اگر اس پر توجہ نہ دی گئی تو برطانیہ بھر کے لوگوں، خاص طور پر جنریشن Z، کو تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دفتر میں رہتے ہوئے یہ میری اولین ترجیح ہوگی۔جنت التفسیر نے کہا: "ہمیں مانچسٹر کی نوجوان برادری میں تبدیلی کی ضرورت ہے، اور میں اسے حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ ایک طالبہ ہونے کے ناطے جسے دماغی صحت کی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا ہے، میں تمام نوجوانوں کے لیے ایک جامع جگہ بنانے کی اہمیت کو سمجھتی ہوں تاکہ وہ اپنے آپ کا اظہار کر سکیں اور تفریحی کے علاوہ پرلطف سرگرمیوں کے ذریعے سماجی خدمات سر انجام دے سکیں۔ اس لیے میں یوتھ کلبوں کی تعداد بڑھانے اور مانچسٹر میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور متحد کرنے کے مختلف مواقع متعارف کرانے کو ترجیح دوں گی۔MYP امیدواروں کا اعلان مانچسٹر کے ٹاؤن ہال ایکسٹینشن میں جنریٹر اسپیس میں ایک خصوصی تقریب میں کامیاب امیدواروں، اور سبکدوش ہونے والے MYPs کی تقریروں کے ساتھ کیا گیا۔یوکے یوتھ پارلیمنٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مانچسٹر فی الحال یونیسیف چائلڈ فرینڈلی سٹی بننے کی جانب گامزن ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے جو شہر کے کام کو تسلیم کرتا ہے کہ کونسل اور اس کے شراکت دار بچوں کے حقوق کو عملی جامہ پہناتے ہیں اور کیا ان کی سنی جاتی ہے۔چائلڈ فرینڈلی سٹی کے عمل کا آرٹیکل 12 اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ نوجوانوں کو اپنے اور ان کے مقامی علاقے کو متاثر کرنے والے فیصلوں میں اپنی بات کہنے کا پورا حق ہے جس کی مثال مانچسٹر یوتھ پارلیمنٹ کے زریعے شہر میں نوجوانوں کو آواز دینا ہے۔کونسلر گیری برجز، مانچسٹر سٹی کونسل کے ایگزیکٹیو ممبر برائے ابتدائی سالوں، بچوں اور نوجوانان نے کہا ہے کہ "ہمارے نوجوان ان مسائل کے ماہر ہیں جو ان پر اثر انداز ہوتے ہیں اور یوتھ پارلیمنٹ کے ذریعے، مانچسٹر میں نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کی بات سنیں اور اس کہلیے حقیقی تبدیلی لائیں تاکہ شہر کے نوجوانوں کو درپیش مسائل اور ان کی جدوجہد کا جواب دینے میں کوئی دشواری پیش نہ آ سکے۔ "میں اپنے نو منتخب MYPs کو سننے اور ان کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں تاکہ ان کے لیے کون سی چیز اہمیت کی حامل ہے انہیں بولنے کے لیے بااختیار بنایا جا سکے، اور مل کر ایسی دیرپا تبدیلی لائیں جو مانچسٹر میں نوجوانوں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکے۔