ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کیلئے نان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنے کا آغاز

April 14, 2024

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرائط پر ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کیلئے نان فائلرزکی حتمی فہرست مرتب کرنےکاآغاز کردیا۔ نان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنےکے بعد کارروائی کا آغاز کیا جائے گا،تمام چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو زنان فائلرزکی تصدیق شدہ فہرست فراہم کریں گے-نان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنےکے بعد کارروائی کا آغاز کیا جائے گا ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہےکہ فیلڈ فارمیشنز دو ہزار تئیس کےگوشوارے جمع نہ کروانے والوں کا ڈیٹا فراہم کریں گے-تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کیسوں سےمتعلق سرٹیفیکٹ دینے کےپابند ہوں گے اورنان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنےکے بعد کارروائی کا آغاز کیا جائے گا-ذرائع کے مطابق جون 2024 تک 15سے20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایاجائے گا-حکام ایف بی آر کے مطابق ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کےلئے اقدامات شروع کیے ہیں ،145ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم کیے گئے ہیں-ایف بی آر حکام کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس2001میں حال ہی میں متعارف کرایا گیا سیکشن 114B ہے جو جاری نوٹسز کے جواب میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع اور موبائل سمز بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ ایف بی آر حکام کے مطابق ایک نیا دستاویزی قانون بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت مختلف محکمے اور ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو خودکار ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔ اس سلسلے میں نادراسے بھی اشتراک اور مدد مانگی گئی ہے۔چیئرمین نادرا نے ایف بی آر کو ڈیٹا انٹگریشن کے ذریعے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے میں مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔اس اقدام سے نہ صرف ٹیکس قوانین کو نافذ کرنے میں ایف بی آر کی صلاحیت کو تقویت ملے گی بلکہ مخصوص دفاتر قائم کرنے سے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں بھی سہولت ملے گی۔