مصنوعی ذہانت کا بڑھتا استعمال، توانائی کی کھپت میں اضافے کا خطرہ

April 19, 2024

لندن( نیوز ڈیسک)فیول سیل ٹیکنالوجی کی کمپنی سیریز پاور کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر نے خبردار کیا ہے کہ اعلیٰ کارکردگی کے لیے مصنوعی ذہانت کے آلات کے بڑھتے استعمال کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کے خطرے کا امکان ہے۔ایک پینل میں گفتگو کرتے ہوئے کیرولین ہارگروو کا کہنا تھا کہ اگر معمولی سے کام کے لیے بھی چیٹ جی پی ٹی استعمال کیا جا رہا ہے تو انہیں اس میں ہونے والی توانائی کی کھپت سے ڈر ہے۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک عام گوگل سرچ 0.3واٹ آور بجلی استعمال کرتی ہے جبکہ چیٹ جی ٹی پی کے ایک سرچ میں 2.9واٹ آور بجلی استعمال ہوتی ہے۔جب یہ ٹیکنالوجی روزانہ کی 9ارب سرچز سے جڑے گی تو اس کے لیے سالانہ 10ٹیرا واٹ آور اضافی بجلی درکار ہوگی۔رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ 2026میں مصنوعی ذہانت کی صنعت میں بجلی کی کھپت 2023کے مقابلے میں کم از کم 10گُنا زیادہ متوقع ہے۔کیرولین ہارگروو کا کہنا تھا کہ اگر کھپت کو باقاعدگی سے نہیں دیکھا گیا تو اس کے برعکس اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔کلائمٹ ایکشن اگینسٹ ڈِس انفارمیشن (سی اے اے ڈی) کولیشن کی ایک رپورٹ میں مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی بڑھتی طلب سمیت موسمیاتی بحران کا جائزہ لیا گیا۔