اولادِ نرینہ کیلئے بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کر سکتا، شیر افضل مروت

April 25, 2024

رہنما پی ٹی آئی، وکیل و سابق جج شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ اولادِ نرینہ کے لیے اہلیہ نے دوسری شادی کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

شیر افضل مروت نے حال ہی میں پرینکسٹر و یوٹیوبر نادر علی کی پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی۔

اس دوران شیر افضل مروت نے سیاست، موجودہ حکومت، بانی پی ٹی آئی، نجی زندگی، ڈپریشن سے گزرنے سیت متعدد موضوعات پر بات کی اور ڈھیروں سوالات کے جواب دیے۔

شیر افضل مروت نے انکشاف کیا کہ آج تک اِنہیں کسی دوسری پارٹی سے کوئی آفر نہیں آئی ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ محض 22 سال کی عمر میں ہی جج بن گئے تھے۔

دوسری شادی سے متعلق سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے بتایا کہ ’میری شادی مکمل طور پر فیملی کی پسند سے ہوئی تھی اور ایک ہی شادی ہے، شادی کے 5 سے 6 سال تک اُن کی اولاد نہیں تھی جس پر اُن کی اہلیہ نے 2006 میں اُنہیں دوسری شادی کی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کی دوسری عورت سے اولادِ نرینہ ہو جائے گی، آپ دوسری شادی کر لیں۔‘


شیر افضل مروت خان نے بتایا کہ اُس وقت اُن کے والد حیات تھے، پٹھانوں میں اولادِ نرینہ کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔

شیر افضل مروت کے مطابق انہوں نے اہلیہ کے اس مطالبے کو یہ کہتے ہوئے ٹال دیا تھا کہ ’میں اپنی اولاد کے لیے تم پر سوتن نہیں لانے کا ظلم نہیں کر سکتا۔‘

انہوں نے شو کے دوران اولاد نہ ہونے پر دوسری شادی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ آپ کی بیوی کے ساتھ بہت ناانصافی ہوتی ہے اگر آپ اس کی زندگی میں دوسری عورت لے آئیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ آپ کی بیوی کی بھی ایک زندگی ہوتی ہے اور یہ یاد رکھنا چاہیے کہ آپ کی بیوی نے آپ کے لیے سب کچھ قربان کر دیا ہے، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ صرف اپنے بارے میں سوچنا بہت ظالمانہ فیصلہ ہوتا ہے۔