اس وقت عدلیہ کی آزادی چھینی جا رہی ہے، وکلاء کنونشن

April 28, 2024

لاہور(کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام آل پاکستان وکلاء کنونشن کا انعقاد ہوا، جس میں تقاریر میں کہا گیا کہ اس وقت عدلیہ کی آزادی چھینی جا رہی ہے، خط لکھنے والے ججوں کو سلام،حامد خان ،، رابعہ باجوہ ،عابد زبیری اور دیگر وکلاء نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلا بہادر ججز کے ساتھ ہیں،سینیٹر حامد خان نے کہا اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کو خط لکھنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں،ان بہادر ججوں نے عدلیہ کی عزت بڑھائی ہے،وکلا بہادر ججز کے ساتھ ہیں ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میرے پاس کوئی شکایت نہیں پہنچی،ہمیں اس بیان پر دلی افسوس ہوا،اس وقت عدلیہ کی آزادی چھینی جا رہی ہے،چیف جسٹس پاکستان کو اس پر سب سے پہلے ایکشن لینا چاہیے،اس کیس کو فل کورٹ سنے،اس وقت عدلیہ انصاف دینے سے قاصر نظر آتی ہے،اگر کوئی کہتا ہے کہ چیف جسٹس کو ایکسٹیشن دیں گے،یہ بڑا دھوکا ہے اس کی مثال ہماری تاریخ میں بڑی افسوسناک ہے،پرویز مشرف نے بھی جسٹس شیخ ریاض کو ایکسٹینشن دی جس کو واپس لینا پڑا،وکلا ء کی جانب سے ایکسٹینشن کی مَزاحمت ہو گی،چھ ججز کے خط کے معاملے پر فل کورٹ کو بیٹھنا چاہیے،وائس چیئر مین پنجاب بار کونسل کامران بشیر مغل نے کہا قانون کی بالادستی ہو گی،عدالتوں کی تقسیم نہیں وکلاء کی تقسیم کی کوششیں کر رہے ہیں،وکلا پر ایف آئی آر کا اندراج ہو رہا ہے،بار نے ہمیشہ بینچ کا دفاع کیا ہے،ہم تمام ان ججز کے ساتھ کھڑے ہیں جو آئین و قانون کے ساتھ ہیں،سابقہ نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار رابعہ باجوہ نے کہا کہ سپریم کورٹ بار پاکستان کی آواز تھی، وکلاء پر دہشت گردی کی دفعات کسی کہنے پر لگوا رہے ہیں؟وکلا نے کبھی جرنیلوں کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے نہ ڈالیں گے۔