صدارتی انتخابات کی دوڑ سے جوبائیڈن کی دستبرداری پرعالمی رہنماؤں کا ردّعمل

July 22, 2024

---فائل فوٹوز

امریکا کے 46ویں،81 سالہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخابات سے دستبرداری کے فیصلے پر عالمی رہنماؤں نے ردّعمل کا اظہار کیا ہے۔

یوکرین

یوکرینی صدر زیلنسکی نے اس سے متعلق کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے مشکل مگر مضبوط فیصلہ لیا ہے۔

پولینڈ

خبرایجنسی کے مطابق پولینڈ کے وزیراعظمڈونلڈ ٹسک نے بھی امریکی صدر کو مشکل فیصلے لینے پر سراہا ہے۔

برطانیہ

اسی طرح برطانوی وزیر اعظم کئیر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔

جرمنی

جرمن چانسلر نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ملک، یورپ اور دنیا کے لیے بہت کچھ حاصل کیا۔

جاپان

جاپانی وزیراعظمفومیو کشیدا نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کا انتخابات نہ لڑنے کا اعلان بہترین سیاسی فیصلہ ہے۔

کینیڈا

دوسری جانبکینیڈین وزیراعظمجسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن عظیم انسان ہیں، وہ جو کچھ کرتے ہیں ملک کی محبت میں کرتے ہیں۔

روس

روس کے صدارتی محل کریملن کی جانب سے بھی امریکی صدر جو بائیڈن کے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے پر ردِ عمل دیا گیا ہے۔

کریملن کے مطابق امریکی انتخابات کی صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، امریکی انتخابات میں ابھی 4 ماہ باقی ہیں اور یہ ایک طویل وقت ہے۔

امریکی صدارت کے لیے امیدوار، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بائیڈن ملکی تاریخ میں اب تک کے بدترین صدر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے آئندہ انتخابات کے لیے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بقیہ مدت بطور صدر اپنے فرائض کی تکمیل پر توجہ دوں گا۔

جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اپنے فیصلے کے بارے میں قوم سے بات کروں گا۔

اپنے بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری دستبرداری پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔