پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع

July 25, 2024

اسکرین گریب

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ سے گرفتار پارٹی رہنما رؤف حسن اور دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کر دی۔

رؤف حسن اور دیگر ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا۔

ایف آئی اے تفتیشی افسر نے پی ٹی آئی کے رہنما رؤف حسن سمیت دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔

ایف آئی اےپراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ابھی تک ریکور نہیں ہوئے، ای میل اکاؤنٹ لاگ ان کرنا ہے، پیسوں کے عوض لوگ واٹس ایپ گروپ چلا رہے ہیں، بیرون ملک سے لوگ شامل ہیں، ملزمان کے موبائل سے سوشل میڈیا پر بنائے گئے جعلی اکاؤنٹس ملے ہیں، رؤف حسن سوشل میڈیا ٹیم کی سربراہی کرتے ہیں، رؤف حسن کی جانب سے سوشل میڈیا ٹیم کو ہدایات دی جاتی ہیں، عدلیہ اور انتظامیہ کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے، ہمارے پاس سوشل میڈیا کا ایک ہی ٹیکنیکل ماہر ہے، سوشل میڈیا اکاؤنٹس جانچنے کے لیے مزید وقت درکار ہے، ترمیم کے بعد پیکا ایکٹ کے تحت کیسز میں 30دن کا ریمانڈ لے سکتے ہیں۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ حکومت کو تو ڈر ہے کہ حقائق سامنے آگئے تو دنیا کیا کہے گی، موجودہ حکومت کا کیا معیار ہے؟ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کے خلاف کیا پروپیگنڈا کرنا؟ ضیاء الحق کی پھیلائی ہوئی نفرت آج بھی بھگت رہے ہیں، لوگ آج پاکستانی نہیں پنجابی، سندھی اور پشتون ہیں، حکومت پر تنقید کرنا اور ڈالے گئے ڈاکے پر بات کرنا میرا حق ہے، خواجہ آصف کو کہتے ہیں ریحانہ ڈار سے ہارا ہوا شخص آگیا پھر تو ہمیں بھی گرفتار کریں، پیکا ایکٹ کے لگائے گئے تمام سیکشن قابل عمل نہیں، کوئی الزام ثابت نہیں ہوتا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میںعدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما رؤف حسن کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے حوالے کیا تھا۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں، ڈیوائسز ملیں گی تو مزید تفتیش ہو گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی سکریٹریٹ میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل کے مرکزی دفتر پر چھاپا مار کر رؤف حسن کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا مرکز انٹرنیشنل ڈس انفارمیشن کا مرکز بنا ہوا تھا، پاکستان مخالف اور ملکی سالمیت کے خلاف پروپیگنڈا بھی چلایا جاتا تھا۔