حکومت فسطائی ہتھکنڈوں سے باز رہے، دھرنے کا رخ کسی بھی طرف کرسکتے ہیں، حافظ نعیم الرحمٰن

July 27, 2024

فائل فوٹو

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت فسطائی ہتھکنڈوں سے باز رہے، ہمارے پاس آپشن موجود ہے، دھرنے کا رخ کسی بھی طرف کر سکتے ہیں۔

راولپنڈی میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے کہا ہے کہ ہم بات چیت کرنا چاہتے ہیں، کچھ نام بھی سامنے آئے ہیں، کچھ ناموں پر ہمارے تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہا کہحکومت مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کرے تومیں اپنی کمیٹی کا اعلان کروں گا،ہم نے لیاقت بلوچ کو مذاکرات کا ٹاسک سونپا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کے 25 کروڑ لوگوں کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، جماعت اسلامی کے گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے اور مقدمات ختم کیے جائیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ہم پُرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے اپنا سیاسی حق استعمال کرتے ہوئے عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، ملک کا نوجوان ملک کے مستقبل سے ناامید ہو تو اس سے بڑی تباہی نہیں ہوسکتی۔

ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اور روشن مستقبل دینا چاہتے ہیں، ہمارا کوئی ذاتی مقصد نہیں، ہم اپنے ملک کا مستقبل روشن کرنا چاہتے ہیں، آئی پی پیز کو لگام دینا چاہتے ہیں جو عوام کا خون نچوڑ رہی ہے، آئی پی پیز کے سرکردہ لوگ ہر حکومت میں نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اس لیے آئے ہیں کہ عوام کا حق لیں گے، اس کےبغیر یہ دھرنا ختم نہیں ہوگا، ہم آگئے ہیں، روز کی بنیاد پر یہاں بیٹھ کر حکمت عملی ترتیب دیں گے، یہ دھرنا تاریخی انقلاب میں تبدیل ہوجائے گا۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایسا نہ سوچیں کہ چار دن کے لیے دھرنا دیں گے، تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ صنعت کار اپنے بجلی کے بلوں کی قسطیں بنوا رہے ہیں، ہم چاہتے تو ڈی چوک پہنچتے تو یہ روک نہیں سکتے، ہم یہاں بیٹھ کر قوم سے بات کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ حکومت یہ سمجھ رہی ہے کہ مری روڈ پر دھرنا ہوگا تو یہ ان کی خام خیالی ہے، ہمارے سارے مطالبات جائز ہیں، ملک کی معیشت سے واقف ہیں، ہم بتائیں گے کہ مسئلہ کیسے حل ہو سکتا ہے، جماعت اسلامی بجلی کی قیمت کم کروانا چاہتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ غریب عوام بجلی کے بل دینے کے قابل نہیں رہے، تاجر اور صنعتکاروں نے بتایا کہ اب فیکٹری چلانے کی ہمت نہیں، پاکستان کو انارکی کے لیے نہیں چھوڑ سکتے، پُرامن احتجاج کریں گے، جماعت اسلامی نے دھرنے کو مختلف دھرنوں میں تبدیل کیا، جائز ٹیکس کو تاجر تسلیم کریں گے۔