جماعت اسلامی کا تیسرے روز بھی دھرنا جاری، حکومت نے بجلی، پٹرول میں ریلیف دینے کا اشارہ دیدیا

July 29, 2024

راولپنڈی (نیوز ایجنسیاں) روالپنڈی میں جماعت اسلامی کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا، حکومت نے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف دینے کا اشارہ دے دیا، اتوار کے روز جماعت اسلامی اور حکومتی وفود کے مذاکراتحکومت نے گرفتار کارکنوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ، پارلیمنٹ کام نہ کرے اور ربڑاسٹیمپ ہو تو پھر پرامن سیاسی مزاحمت ہی راستہ ہے، دھرنا اور مذاکرات ساتھ ساتھ چلیں گے، ہم نے بنیادی مطالبات پیش کر دیئے ہیں، بجلی کے بلوں سے اضافہ ہٹایا جائے، حکومت سے ایسی گارنٹی لیں گے کہ مکرنہ سکے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے دھرنا کے حوالے سے 10مطالبات سے آگاہ کردیا ہے ،ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلیف دینے کے لئے کام کیا جائے، کارکنوں کی رہائی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں ،پیرکو( آج) دوبارہ مذاکرات ہونگے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم سے بات چیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔راولپنڈی میں دھرنے کے تیسرے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ گھر بار چھوڑ کر سڑک پر بیٹھنا کسی کی خواہش نہیں، جب حکمران طبقہ ہمارے لیے سارے راستے بند کرے تو لوگ مجبورا احتجاج کرتے ہیں، اب عوام کی طاقت ہی گارنٹی بنے گی، آئین پاکستان دھرنے اورجلسے کی اجازت دیتاہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بجلی کے بل بم بن کرگھروں پرگررہے ہیں، کم سے کم تنخواہ 37 ہزار رکھی گئی، وزیراعظم 37 ہزارمیں غریب کا بجٹ بنا کردکھا دیں، ایسی صورتحال میں غریب آدمی کیا کرے، وہ چوری کرے ڈاکہ ڈالے یا پھر منشیات کا عادی بن کر خود کو دنیا سے الگ تھلک کرلے یا پھر خودکشی کرلے لیکن ان غریبوں کے پاس ایک راستہ ہے وہ اس جماعت اسلامی پر امن سیاسی مزاحمت میں اپنا کردار ادا کریں، غریب آدمی جماعت اسلامی کی جدوجہد میں حصہ لے، میں وکلا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہوں، جو ہر تحریک میں ڈٹ کر کھڑے ہوتے ہیں، علمائے کرام سے بھی کہتا ہوں جن کی یہ دینی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لوگوں کو مظالم کے خلاف مزاحمت سے آگاہ کریں، سول سوسائٹی، تاجروں، صنعتکاروں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ سب اس تحریک کا حصہ بن جائیں۔امیر جماعت نے کہا کہ ہم نے بنیادی مطالبات پیش کر دیئے ہیں، بجلی کے بلوں سے اضافہ ہٹایا جائے، حکومت سے ایسی گارنٹی لیں گے کہ مکرنہ سکے۔امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ مذاکرات جس بھی جگہ ہوں مسئلہ نہیں، حکومت کام ٹھیک کرے تو سب ٹھیک ہوگا، ہمیں ڈی چوک جانا تھااورجاسکتے تھے، لیکن ہم نے تصادم کی بجائے پر امن سیاسی مزاحمت کا رستہ ااختیار کیا ہے۔وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑنے کہا کہ جماعت اسلامی کے وفد سے اچھے ماحول میں مل بیٹھ کر بات ہوئی،جماعت اسلامی نے 35 کارکنان کی فہرست دی ہے جو جنوبی پنجاب کے اضلاع میں گرفتار ہیں،حکومت نے ان کارکنان کی رہائی کے فوری احکامات جاری کر دیئے ہیں،جماعت اسلامی سے خوشگوار ماحول میں بات ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا،ہمارا وژن ہے پاکستان کو چلنے دو،پہلے ہی 200 یونٹ کے پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے تین ماہ کے لئے پچاس ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے،ہم مہنگائی چار فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے،ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلیف دینے کے لئے کام کیا جائے۔