سابق فوجی نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی کارروائیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا

August 02, 2024

تصویر بشکریہ امریکی میڈیا

ایک سابق اسرائیلی فوجی نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی کارروائیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق 26 سالہ سابق فوجی یوول گرین حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں خدمات انجام دے چکے ہیں، انہیں میڈیکل کے شعبے میں ریزرو ڈیوٹی کے لیے بھرتی کیا گیا تھا۔

امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے یوول گرین نے اسرائیلی فوجیوں پر غزہ میں لوٹ مار، انتقام کی خواہش اور سنگین بدتمیزی کا الزام لگایا ہے۔

یوول گرین نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں بتایا کہ 7 اکتوبر سے پہلے اسرائیلی فوج کے مقبوضہ مغربی کنارے میں طرزِ عمل پر اعتراض کرتے ہوئے فوج چھوڑنے کا ارادہ کیا تھا اور 8 اکتوبر کو اپنے ساتھیوں کو اس حوالے سے بتانے کا سوچا تھا لیکن حماس کے حملے کے بعد فوج کی حمایت کرنا فرض محسوس کیا۔

سابق فوجی نے کہا کہ گزشتہ سال نومبر میں غزہ کے علاقے میں خدمات انجام دیں اور جنوب میں واقع خان یونس شہر میں 51 دن گزارے، 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلیوں کے غصے اور انتقام کے مطالبات کا اظہار ان کی یونٹ میں کھلے عام کیا گیا تھا۔

یوول گرین نے کہا کہ خان یونس میں داخل ہونے سے پہلے لوگوں کو قتل اور غزہ کو برباد کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا۔

انہوں نے کہا کہ غیر ضروری طور پر فلسطینیوں کے گھروں کو تباہ کیا گیا، آپ غزہ میں تباہی کا اندازہ نہیں لگا سکتے، شہروں کو مکمل تباہ کردیا گیا، اپنے ہی فوجیوں کو ہر وقت فلسطینیوں کے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا اور یہ میرے لیے بہت مشکل تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق یوول گرین کو آخر میں جس چیز نے اپنے یونٹ کو چھوڑنے کا فیصلہ کرنے پر مجبور کیا وہ یہ تھا کہ جب ایک کمانڈر نے مبینہ طور پر ایک فلسطینی گھر کو جلانے کا حکم دیا جس میں وہ تعینات تھے۔

سابق فوجی نے بتایا کہ میرے کمانڈر نے اہلکاروں سے کہا کہ وہ گھر جلا دیں جس میں ہم رہ رہے ہیں، میں نے کمانڈر کے پاس جا کر پوچھا کہ ہم ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ کمانڈر نے مجھے جو وجوہات بتائیں وہ میرے خیال میں مضبوط نہیں تھیں، وہ انتقامی قسم کی وجوہات تھیں۔

یوول گرین نے کہا کہ میرے خیال میں ابھی ٹھوس معاہدے موجود ہیں جن پر حماس راضی ہو رہی ہے، معاہدوں کے مطابق تمام یرغمالیوں کو آزاد کردیا جائے گا لیکن اسرائیل جنگ کے خاتمے کو قبول نہیں کر رہا ہے۔

یوول گرین نے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی ہلاکت کا بھی اعتراف کیا۔

سابق اسرائیلی فوجی نے کہا کہ ہمیں اپنی حکومت کو جنگ بند کرنے کے لیے کہنا ہے، فلسطینیوں کی زندگیوں کو بچانے کا یہی واحد صحیح حل ہے جو ہر روز مر رہے ہیں اور پچھلے کچھ مہینوں سے ایک جہنم میں ہیں۔