اسٹاک مارکیٹ کا چڑھائو

July 23, 2016

ملک کو عشروں سے سنگین داخلی اور بیرونی چیلنجوں اور موجودہ حکومت کو اپنے تین برسوں میں مسلسل سیاسی اتار چڑھاؤ کا سامنا ہونے کے باوجود بین الاقوامی اقتصادیات کے کوارٹز اور بلوم برگ جیسے مستند عالمی جرائد اور معاشی درجہ بندی کے موڈیز جیسے ممتاز ادارے کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو کارکردگی کے اعتبار سے ایشیا میں پہلے اور دنیا میں پانچویں نمبر پر قرار دیا جانا ملک کے موجودہ معاشی حکمت کاروں کی پالیسیوں کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔ کوارٹز کے بھارتی ایڈیشن کی بیس جولائی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے رواں سال اسٹاک مارکیٹ میں کئی اہم ایشیائی معیشتوں کو شکست دی ہے اور پاکستان کا کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس دنیا میں پانچوں نمبر پر رہا ہے۔جریدہ لکھتا ہے کہ برازیل، روس، بھارت ، چین اور جنوبی افریقہ یعنی برکس گروپ کی معیشتیں تھکن کا شکار ہیں، یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی نے دنیا بھر کے اسٹاک مارکیٹوں کو تباہ کردیا ہے،ایسے میں دہشت گردی اور سیاسی عدم استحکام کے باعث خبروں میں رہنے والے جنوبی ایشیائی ملک پاکستان نے اہم ایشیائی معیشتوں کی اسٹاک مارکیٹوں کو کارکردگی کے میدان میںشکست دے دی ہے۔ بلوم برگ نامی نے عالمی معیشت پر اپنی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کو ایشین ٹائیگر کا خطاب دیا ہے۔ بلوم برگ کی وسط جولائی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے یہ مقام سالانہ ترقی کی شرح میں 15فیصد اضافے کے باعث حاصل کیا ہے۔ موڈیز کارپوریشن کی اواخر اپریل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی قرضوں میں اضافے اور سیاسی عدم استحکام کے باوجود معاشی ڈھانچے میں اصلاحات کی وجہ سے پاکستان میں فی کس آمدنی بڑھی اور اقتصادی ترقی کا عمل تیز ہوا ہے۔عالمی سطح پر پاکستانی معیشت کی یہ ابھرتی ہوئی صورتحال موجودہ حکومت کے اقتصادی پالیسی سازوں کی یقیناً بڑی کامیابی ہے ۔ تاہم معاشی بہتری کے نتائج ابھی نچلی عوامی سطح تک منتقل نہیں ہوسکے ہیں جبکہ اس کے بغیر قومی ترقی و خوشحالی بے معنی ہے لہٰذا کم ازکم اب اس سمت میں فوری اور مؤثر اقدامات کاعمل میں لایا جانا ضروری ہے۔