وفاقی کابینہ، نیا انکوائری ایکٹ منظور، بیرون ملک پاکستانیوں کی دولت تک رسائی کے معاہدے کی اجازت، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار

September 01, 2016

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ )وفاقی کابینہ نےنیا انکوائری ایکٹ منظور کرتے ہوئے کمیشن آف انکوائری بل2016قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔بیرون ملک پاکستانیوں کی دولت تک رسائی کےمعاہدے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،آئندہ ہر 15دن بعد جائزہ لیاجائےگا۔کابینہ میں ہونے والے فیصلوں کے حوالے سے وزیر خزانہ اسحق ڈاراور وزیر اطلا عا ت پرویزرشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تفصیلات بتا ئیں، کابینہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس، یکم ستمبر سےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے اور پیٹر و لیممصنوعات پر سیلز ٹیکس کا تعین کرنے کی منظوری دے دی ہے۔وفاقی کابینہ نے نان فائیلر کیلئے بینک ٹرانزکشن ودہولڈنگ ٹیکس کی رعایتی شرح 0.4فیصد میں 31 دسمبر تک توسیع کی منظوری بھی دی۔ اجلاس نے ٹیکس لاز ترمیمی آر ڈی نینس 2016 کی منظوری دی۔پیٹرولیم مصنو عات پر سیلز ٹیکس کے تعین کی بھی منظوری دی گئی۔وزیر اعظم پا ئیدار تقریاتی اہداف پروگرام کی منظوری دی گئی۔پانچ روپے کے سکّے کو میٹل کمپو زیشن میں تیار کرنے کی منظوری دی گئی۔دس روپے کا سکہ متعارف کرانے کی منظوری دی گئی ۔ کڈنی ، لیور ، بون میرو ٹرا نسپلانٹاور کینسر جیسےمہلک امر اضمیں مبتلا غریب اور مستحق شہر یوں کے طبی علاج کے پروگرام کی منظوری دی گئی۔ یہ سمری نیشنل ہیلتھ سروسز ،ر یگو لیشنز اینڈ کو آ ر ڈی نیشن نے بھیجی تھی۔کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی ہے اور صوبو ں کے ساتھ ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ بحالی کی منظوری بھی دی ہے۔ کابینہ نے مالی معاملات کو کابینہ کی منظوری سے مشروط کرنے کے عدالتی فیصلے کےخلاف نظر ثانی کی پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ کابینہ نے نیا انکوائری ایکٹ منظور کرتے ہوئے کمیشن آف انکوائری بل 2016کی قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی بھی منظوری دی یہ بل 2ستمبر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا،وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا ہر پندرہ روز بعد تعین کرنے کی بھی منظوری دی اب ہر پندرہ روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کا فیصلہ کیا جائے گا، چین کے ساتھ دہرے ٹیکسوں کے حوالے سے قواعد طے کرنے ، اگلے دو ہفتوں میں پارلیمنٹریز کی اور جنرل ٹیکس ڈائریکٹری جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی ،سوئٹزر لینڈ کے ساتھ دہرے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے طے ہونیوالے معاہدے کے مسودے کی بھی منظوری دی گئی اور بنک اکائونٹس اور دیگر معلومات کے تبادلے کے لیے ملٹی لیٹرل کنونشن او ای سی ڈی(آرگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ ) کی رکنیت کے لیے معاہدے کی بھی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی جس پر پاکستان 14ستمبر کو پیرس میں دستخط کرے گا اور پاکستان کو دنیا کے ایک سو ممالک کے ساتھ معلومات کے خود کار تبادلے کی سہولت18- 2017میں حاصل ہو جائے گی،وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیرعظم سیکر یٹر یٹ میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی کابینہ نے منظوری دے دی ہے ، وزیر خزانہ نے بتایا کہ ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس میں تین چیز یں شامل ہیں جن میں پراپرٹی کی نئی قیمتوں کے ٹیکس کے تعین میں شہدأ کے لواحقین کو جائیداد کی خرید وفروخت پر ایک مرتبہ ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہوگا، فنانس بل میں سکوک سرٹیفکیٹ کے حوالے سے انکم ٹیکس آرڈیننس ترمیم کی گئی تھی اورسکوک بانڈز کے ریٹ کو ٹرمز آف فنانس سرٹیفکیٹ کے ریٹ کے برابر رکھا جائے گا جو کہ دو فیصد ہے جبکہ صوبوں کے ساتھ ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کو بحال کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ، وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی واقعہ پر 1956کے قانون کے تحت انکوائری کمیشن بنتا تھا جس کے بارے میں سپریم کورٹ نے غیر موثر کہا تھا اور چیف جسٹس نے وزیر اعظم آفس کو اس بارے میں خط لکھا تھا لہٰذا حکومت نے پاکستان کمیشن آف انکوائر ی بل 2016بنایا ہے جو 2ستمبر کو منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، اسحاق ڈار نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کا ماہانہ اور پندرہ روز ہ تعین کی بھی منظوری دی اب یہ حکومت کو یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ وہ ماہانہ بنیادوں پر یا پندرہ روز بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرے ، انہوں نے بتایا کہ اوگرا وزارت پیڑولیم کے ذریعے سمر ی وزارت خزانہ کو بھیجے گی اور وزارت خزانہ وزیر اعظم کو منظوری کی سفارش کرے گی اور وزیراعظم منظوری دیں گے ،کابینہ نے اپنا اختیار وزارت خزانہ اور وزیراعظم کو دیا ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت نےگزشتہ پانچ ماہ کے دوران پیٹرولیم کی قیمتوں کو برقرار رکھا ہے جبکہ دو ماہ سے ساڑھے 10ارب روپے کا بوجھ برداشت کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں حکومت نے پیٹرلیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں بہت کمی کی ہے ، وفاقی وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سوئٹزر لینڈ کے ساتھ معلومات کے تبادلے اور دہرے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے دوسال سے مذاکرات جاری تھے ، سوئس حکام کا پاکستان سے چار چیزوں کا مطالبہ تھا جن میں ٹیکس ڈیوڈنڈ ریٹ میں نصف کمی ، پاکستان کے ٹیکس استثنیٰ حاصل کرنیوالے 18ہزار طلبہ کی تعداد کم کرکے ساڑھے 14ہزار کرنے ،سوئٹزر لینڈ کو پسند یدہ ترین نیشن کا سٹیٹس اور انکم ٹیکس استثنیٰ اور حقوق دینے کے مطالبات تھے لیکن میں نے ان چاروں مطالبات سے اتفاق نہیں کیا ، مذاکرات کے لیے 27جون کو دو رکنی نئی ٹیم بھیجی جس نے کامیاب مذاکرات کیے اور سوئٹزر لینڈ ان مطالبات سے دستبردار ہوگیا ،اوراب معاہدے کے مسودے کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے سویٹزر لینڈمیں انٹرنل پروسس جاری ہےجب مکمل ہو جائے گا تو معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے ۔