گھارو:سمندری حدود میں مسلح افراد کے قبضے کیخلاف ماہی گروں کا احتجاج

September 02, 2016

گھارو( نامہ نگار) قاسم پورٹ سے بھنبھور تک سمندری حدود میں بااثر مسلح افراد کی جانب سے قبضے اوران علاقوں میں مچھلیاں پکڑنے کے ممنوع جال بولا رچ کے استعمال کے خلاف سیکڑوں مقامی ماہی گیروں نے گھارو میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے شرکا شہر بھر کا گشت کرنے کے بعد گھارو پریس کلب کے سامنے پہنچے جہاں مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نواب علی چانڈیو میر خان ملاح رب نواز ملاح حسن ملاح اور دیگر نے کہا کہ ضلع ٹھٹھہ کی سمندری حدود میں بااثر مسلح افراد طویل عرصے سے قابض ہیں اور انھوں نے بڑی تعداد میں ممنوع جال بولا رچ لگا رکھے ہیں جس سے مچھلی کی نسل کشی ہو رہی ہے دوسری طرف مقامی ماہی گیروں کے لیے یہ علاقے نو گو ایریا بن چکے ہیں مقامی ماہی گیر جب اپنے روزگار کے لیے مچھلی پکڑنے سمندر کا رخ کرتے ہیں تو انہیں زدکوب کیا جاتا ہے اور فائرنگ کر کے انہیں بھگا دیا جاتا ہےجس سے مقامی ماہی گیر بےروزگار ہو چکے ہیں انھوں نے بتایا کہ حال ہی میں وزیر اعلی سندھ کے دورہ ٹھٹھہ کے موقع پر انہیں اس جانب توجہ دلائی گئی تھی جس پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر محمد علی ملکانی کو فوری مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی مگر اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ انھوں نے چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف اور ڈی جی رینجرز سے مطالبہ کیا ضلع ٹھٹھہ کی سمندری حدود میں بھی آپریشن کر کے قاسم پورٹ سے بھنبھور تک کے علاقے کو مسلح افراد سے آزاد کرایا جائے۔