کشمیر میں ظلم کی انتہا

September 07, 2016

وزیراعظم نوازشریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے کشمیری نوجوانوں پر کئے جانے والے ظلم پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی ان صریح خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ اسی تعلق میں انہو ں نے مزید کہا کہ بچوں اور عورتوں کی آنکھوں میں چھرے مارنا ظلم ہے اور اس ظلم پر خاموش رہنا بھی ظلم ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ قریباً دو ماہ سے کرفیو نافذ ہے لیکن جذبۂ حریت سے سرشار کشمیری نوجوان ان تمام پابندیوں کی پروا نہ کرتے ہوئے جس طرح ہر روز ہزاروں کی تعداد میں اپنی قومی آزادی اور حق خودارادیت کے لئے سڑکوں پر نکل کر جلوس نکال رہے ہیں اس سے بھارتی سیکورٹی فورسز بری طرح بوکھلا گئی ہیں۔ اسی بوکھلاہٹ کے عالم میں انہوں نے کشمیری نوجوانوں پر فائرنگ کرکے ان میں سے متعدد کو شہید بھی کیا لیکن جب اس سے کچھ بن نہ پڑا تو انہوں نے پیلٹ گنوں سے چھرے مار کر سینکڑوں نوجوانوں کو عمر بھر کے لئے بصارت سے محروم کردیا۔ جب کشمیری نوجوانوں کا جذبۂ حریت اس پر بھی ماند نہ پڑا تو بھارتی افواج نے اب ان پر مرچ بم استعمال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ یہ اتنے اذیت ناک ہیں کہ ان سے نکلنے والے برادے سے انسان بری طرح مضمحل ہو جاتا ہے اور کوئی کام کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ مگر حیرت اس بات پر ہے کہ عالمی برادری یہ ساری سفاکیت اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے اور ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ اس صورتحال میں وزیراعظم نوازشریف نے عالمی برادری سے کشمیریوں پر کئے جانے والے خونچکاں مظالم کا نوٹس لینے کی جو اپیل کی ہے وہ بہت بروقت ہے اور بیرونی ممالک میں پاکستانی سفارتخانوں کو اس سلسلے میں پوری طرح متحرک ہو کر اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ کشمیریوں پر مظالم کی اس نئی لہر کو موثر طور پر روکا جاسکے۔

.