بھارتی دھمکیاں، پاکستانی سیاستدان متحد،گجرات کا قصاب کشمیر کا قصائی، مودی کا رویہ بدقسمتی ہے

September 26, 2016

کراچی، لاہور، گجرات (نیوز ایجنسیاں) بھارت کی جانب سے دھمکیوں پر پاکستانی سیاستدانوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ خارجہ پارلیسی پر سارا ملک اکٹھا ہے، مودی کا رویہ بدقسمتی ہے، بھارت کیخلاف سیاستداں، پاک فوج اور عوام ایک پیج پر ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ گجرات کا قصاب اب کشمیر کا قصائی بن گیا،گجرات میں قتل عام کرنے والا ہمیں دہشت گردی کا لیکچر دے رہا ہے، دنیا کو متحد ہو کر ظالم کا راستہ روکنا ہوگا۔ پرویز رشید نے کہا ہے کہ سرینگر میں سکون نہیں تو دلی بھی چین نہیں ہوسکتا ہے، بھارتی وزیراعظم ہمیں تنہا کرنے کی باتیں کر رہے ہیں لیکن دنیا میں ظلم کرنیوالا تنہا ہوتا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بھارت نے خود جنگ کا ماحول بنایا ،اب خود ہی پیچھے ہٹ گیا،ہم پاکستان پر مرمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں،دھمکیوں اور بڑھکیں مارنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ سراج الحق کا کہن اہے کہ بھارت نے جنگ چھیڑنے کی غلطی کی تو اپنے وجود کو برقرار نہیں رکھ سکے گااور بھارت میں کئی نئے پاکستان بنیں گے۔ چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ مودی صرف بڑھکیں مارتے ہیں جنگ ہوئی تو بھارت کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر میں اپنے ٹوئیٹ میں بھارتی وزیراعظم نریند ر مودی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گجرات کا قصاب اب کشمیر کا قصائی بن گیا ہے اور گجرات میں قتل عام کرنیوالا ہمیں دہشتگردی پر لیکچر دے رہا ہے،دنیا کو متحد ہوکر اس ظالم کا راستہ روکنا ہوگا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اتوار کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ اب کشمیری یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ وہ بھارت سے آزادی کو ظلم وجبر دہشت گردی سے دبایا نہیں جاسکتا۔ عمران خان نے کہا کہ مودی نے مشکل راستے کا انتخاب کیا ہے جسکے نتائج اچھے برآمد نہیں ہوں گے، برصغیر میں امن کے ذریعے سے ہی ترقی ممکن ہے، کشمیریوں نے ہندوستان کے ساتھ نہیں رہنا اس کا فیصلہ وہ پہلے ہی کرچکے ہیں کشمیریوں کے فیصلے سے مودی سرکار ناراض ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی سرکار کو پیغام دینا ہوگا کہ سیاستدان، پاک فوج، عوام ایک پیج پر ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ملکی خارجہ پالیسی پر سارا ملک اکٹھا ہے، مودی کو پیغام جانا چاہئے ہم سب ایک ہی صفحہ پر اورفوج کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارت نے کوئی مہم جوئی کی کوشش کی تو سارا ملک متحد ہے، مودی نے جو راستہ اپنایا ہے وہ بڑی بدقسمتی ہے۔جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سرگودھا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے خود جنگ کا ماحول بنایا اوراب خود ہی پیچھے ہٹ گیا، بڑھکیں مارنے اور دھمکیاں دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا،نریندرمودی تھوڑا صبرکریں، ہم پاکستان پر مرمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں انسانی حقوق کا ڈھونڈرا پیٹنے والوں کی زبانیں کشمیر کے ظلم پر کیوں چپ ہیں پاکستان بھارت کیساتھ بامقصد مذاکرات کا ہمیشہ حامی رہا ہے تاہم یکطرفہ مذاکرات کسی طور ممکن نہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک اور اس کی بقا سب سے پہلے ہے اس کے بعد ہمارے داخلی مسائل ہیں، اس وقت ہماری سرحدوں پر دشمن صف آر ہے ، ایسی صورت حال میں ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر ایک قوم کا تصور پیش کرنا چاہیے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بھارت سے جنگ کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ کے حالات نہیں، بھارت کی طرف سے جنگ کی فضا بنائی گئی تھی لیکن اب وہ خود بھی اس سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم کو تھوڑ ا صبر سے کام لیں ، دھمکیوں اور بڑھکیں مارے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے لاہور میں میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کر رہا ہے اور اگر سری نگر میں سکون نہیں ہے تو نئی دلی میں بھی چین نہیں ہو سکتا، بھارتی وزیراعظم ہمیں تنہا کرنے کی باتیں کر رہے ہیں لیکن دنیا میں ظلم کرنیوالا تنہا ہوتا ہے، بلوچستان میں بغاوت کے خواب دیکھنے والا بھارت جان لے کہ بلوچستان میں ایک بھی ایسی آواز نہیں جس سے مودی سرکار کو خوشی مل سکتی ہے ،پرویز رشید کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم ہمیں تنہا کرنے کی باتیں کر رہے ہیں لیکن دنیا میں ظلم کرنیوالا تنہا ہوتا ہے اور بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ظلم و ستم کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کے غصے کو ٹھنڈا کرے اور مقبوضہ کشمیر میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، اگر سری نگر میں چین نہیں ہو گا تو نئی دلی میں بھی چین نہیں ہوگا۔روس اور چین خطے کی بڑی اقتصادی اور فوجی قوت ہیں ان سے اچھے تعلقات کا مطلب خطے میں امن قائم کرنا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے اختتام کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل اسمبلی میں ایک زبر دست تقریر کے بعد وزیر اعظم خاموشی سے بیٹھ گئے ہیں ۔کشمیر کے متعلق وزیر اعظم کی تقریر بلاشبہ قومی امنگوں کی ترجمان تھی جسے سب نے سراہا ہے مگر انہوں نے اپنے خطاب میں بلوچستان میں بھارتی مداخلت، کلبھوشن سمیت ’’را ‘‘کے نیٹ ورک کا معاملہ اقوا م متحدہ میں نہ اٹھا کر قوم کو مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف پوری قوم اور فوج ایک پیج پر ہے ۔بھارت نے جنگ چھیڑنے کی غلطی کی تو اپنے وجود کو برقرار نہیں رکھ سکے گااور بھارت میں کئی نئے پاکستان بنیں گے ۔ مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ مودی صرف بڑھکیں مارتے ہیں جنگ ہوئی تو بھارت کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی صرف بڑھکیں مارتے ہیں جنگ ہوئی تو بھارت کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے ، ہندوستان کیخلاف تمام سیاسی جماعتیں اور عوام متحد ہیں ۔جمہوری وطن پارٹی کے رہنما اور نواب اکبر بگٹی کے پوتے شاہ زین بگٹی کا کہنا ہے کہ ملک کے دفاع کے لیے ہم اور ہمارے قبائل حاضر ہیں اگر جنگ ہوئی تو پاک فوج سے پہلے ہم بھارت سے لڑیں گے۔اتوار کوکوئٹہ میں جے ڈبلیو پی کے سالانہ کنونشن کے حوالے سے پریس کانفرنس میں بلوچ رہنما شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ براہمدغ بگٹی بھارت میں رہے یا جینوا میں یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے۔ نواب اکبر بگٹی نے بلوچستان کے الحاق کے سلسلے میں پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا تھا، نواب اکبر بگٹی کے نظریئے کے مطابق ہم مکمل طور پر پاکستان کے ساتھ ہیں اور ضرورت پڑی تو ملک کے دفاع کے لیے ہم اور ہمارے قبائل حاضر ہیں، ماضی میں ملک کا دفاع افواج کے ساتھ قبائلیوں نے بھی کیا تھا لہذا اگر جنگ ہوئی تو پاک فوج سے پہلے ہم بھارت سے لڑیں گے۔