غیر مساواتی نظام تعلیم

September 27, 2016

معاشرے میں کسی بھی قسم کے سدھار کے لئے افراد کا باشعور اور خواندہ ہونا بے حد ضروری ہے۔ ہمارے عزیز وطن اسلامی جمہوریہ پاکستان کا نظامِ تعلیم بھی ملک کے سیاسی اور معاشی حالات کی طرح پسماندگی کا شکار ہے۔ ہمارے ملک میں شرح خواندگی انتہائی درمیانے درجے کی ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے نظامِ تعلیم انتہائی غیر معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکا ہے۔ ایک طرف نجی تعلیمی اداروں کی فیسیں اور دیگر اخراجات ہیں جن میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے تو دوسری طرف سرکاری تعلیمی اداروں کا تعلیمی معیار ہے جو پست تر ہوتا جا رہا ہے۔ اب ایسے میں ایک عام شخص کرے تو کیا کرے؟ اس المیے سے نمٹنے کے لئے تعلیم کا اتنا بجٹ مختص کیا جانا ضروری ہے کہ جس میں غریب و امیر کے لئے مساوی تعلیم ہو کیونکہ تعلیم میں تفریق بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
(دانیہ بدر)
daniabadargmail.com