کراچی:حملے میں پولیس اہلکار شہید، 2گرفتار ملزمان فرار

September 30, 2016

کراچی میں 2 ٹارگٹ کلرز کو عدالت سے واپس لے جانے والی پولیس پارٹی پر حملہ کیا گیا ہے جس میں ملزمان پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرکے دونوں ساتھیوں کو چھڑالے گئے،واقعے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا، دوسرا تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ باہر سے نہیں ہوئی، جس کے بعد پولیس نے گاڑی میں موجود تفتیشی افسر کو تحویل میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

نجی گاڑی میں پولیس کے 3 اہلکار، لیاری گینگ وار کے 2 ملزمان ، امتیاز رند اور خالد بنگالی کو لیکر انسداد دہشت گردی کی عدالت لائے اور ریمانڈ لینے کے بعد واپس جارہے تھے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی جونہی بلوچ کالونی ندی کے قریب کاز وے پر پہنچی، گھات لگائے ملزمان نے فائرنگ کردی اور گاڑی میں موجود اپنے ساتھیوں امتیاز رند اور خالد بنگالی کو چھڑاکر لے گئے۔

فائرنگ سے زخمی 2 اہلکاروں کو جناح اسپتال پہنچایا گیا جہاں رفیق نامی اہلکار جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرا اہلکار تشویشناک حالت میں زیرِ علاج ہے۔

دوسری جانب گاڑی میں موجود گولیوں کے نشانات دیکھنے کے بعد ذرائع نے بتایا ہےکہ بظاہر یہی لگ رہا ہے کہ فائرنگ اندر ہی سے ہوئی۔

ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان کو ہتھکڑی ڈالے بغیر لے جایا جارہا تھا اس لئے ممکن ہے، ملزمان نے پولیس اہلکاروں کا اسلحہ چھین کر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے ہوں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ گاڑی میں تفتیشی افسر واصف جوکھیو بھی موجود تھا جسے ایک خراش تک نہیں آئی، مشکوک صورتحال کے پیش نظر پولیس نے تفتیشی افسر کو تحویل میں لے لیا ہے، پوچھ گچھ کے دوران واصف جوکھیو نے بتایا ہے کہ آج صبح ہی کسی نے اُس کا پستول چوری کرلیا ہے۔

جائے وقوع کا دورہ کرنے والے کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے بتایا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پہلو کو بھی دیکھا جارہا ہے کہ گولیاں اندر سے چلیں یا باہر سے۔