پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کو جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی نہ دیں,امریکا

October 01, 2016

واشنگٹن (جنگ نیوز)امریکا نے پاکستان اور بھارت کو خبردار کیا ہے کہ دونوں ایٹمی ممالک کسی بھی تنازع میں ایک دوسرے کو جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی نہ دیں‘18ستمبر کو اڑی میں انڈیا کے فوجی مرکز پر حملہ دہشت گردی کی کارروائی تھی‘ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں،تناؤ ختم کرنے کے لئے دونوں ممالک سے رابطے میں ہیں ‘ پاکستان اور بھارت کو کشیدگی کم کرنے کا پیغام دے دیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے میڈیا بریفنگ اورایک انٹرویومیں کہاہے کہ ایٹمی طاقت کی حامل ریاستوں کو جوہری ہتھیاروں اور میزائل ٹیکنالوجی کے استعمال کے سلسلے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے ‘ان کا کہناتھاکہ یہ بات واضح ہے کہ اڑی میں فوجی مرکز پر حملہ دہشت گردی کی ایک کارروائی تھی اور ہم اس کی شدید مذمت کرچکے ہیں ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے آزادکشمیرمیں سرجیکل اسٹرائیکس کے بھارتی دعوؤں کی تصدیق یا تردید کئے بغیر کہا کہ ہم نے رپورٹس دیکھی ہیں اورصورتحال کا نہایت قریب سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ان کا مزیدکہناتھاکہ ہم دونوںممالک پر تحمل اور پرسکون رہنے پر زور دیتے ہیں‘ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستانی اوربھارتی افواج آپس میں رابطے میں ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے ہی اس تناؤ کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا مزید کہناتھا کہ ہم متعددبار سرحد پار دہشت گردی سے خطے کو لاحق خطرات کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں‘انہوں نے کہاکہ ہم لشکرطیبہ، حقانی نیٹ ورک اور جیش محمد جیسے دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے پر بھی زور دیتے ہیں ۔ترجمان کاکہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج سے منگل 27 ستمبر کو رابطہ کیا اور اڑی حملے کی مذمت کی‘انہوں نے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی اور کشیدگی بڑھانے کے حوالے سے خبردار کیا ‘مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان نے بتایاکہ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا تعین پاکستان اور ہندوستان کو کرنا ہے اور ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے تمام مثبت اقدامات کی حمایت کرتے ہیں‘خطے میں دہشتگردی کے خاتمے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور بھارت کو کشیدگی کم کرنے کا پیغام دے دیا ہے‘ اسلام آباد کو لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی‘ ایک سوال پر جان کربی کا کہنا تھاکہ خطے میں دہشتگردی پر امریکاکوتشویش ہے۔