پیٹربرا کونسل میں کشمیریوں کے حق خودارادیت پر قرارداد منظور

October 21, 2016

پیٹربرا (خالد محمود جونوی) پیٹربرا سٹی کونسل میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سےایک قرارداد منظور کرلی گئی۔ لیبر پارٹی کے کونسلر عنصر علی نے قرارداد پیش کی جب کہ اس کی توثیق کونسلر امجد اقبال نے کی۔ سٹی کونسل کے 60ارکان میں سے40نے قرارداد ے حق میں اور جب کہ20اراکین میں سے کچھ نے مخالفت اور کچھ نے رائے شماری میں حصہ ہی نہیں لیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پیٹربرا سٹی کونسل کو کشمیر کے محاذوں پر انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر سخت تشویش پائی جاتی ہے جس کے باعث کئی لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے اور کچھ شدید زخمی اور دربدر ہوئے۔ کونسل تمام متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پیٹربرا سٹی کونسل کو برطانیہ اور بالخصوص پیٹربرا میں آباد کشمیریوں کے تفکرات اور پریشانیوں کا احساس ہے جو اس کشیدگی سے براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔ اس شہر میں صرف کشمیری ہی نہیں بلکہ پاکستانی اور بھارتی بھی بستے ہیں جو اس شہر کا کثیرالثقافتی حسن ہیں۔ لہٰذا تمام کمیونٹیز کو چاہیے کہ وہ مقامی سطح پر ایسے ماحول کی راہ ہموار کریں تاکہ دونوں ملک جنگ وجدل سے بچ سکیں۔ جنگ وجدل کی صورت میں نہ صرف خطے کا امن تباہ ہوگا بلکہ اس کے مضر اثرات پوری دنیا تک پھیلیں گے۔ کشمیر کا مسئلہ پرامن معاملات اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہیے جو1947ء سے اقوام متحدہ کی فائلوں میں ابھی تک حل طلب ہے۔ پیٹربرا سٹی کونسل کی یہ تشویش بھی بجا ہے کہ کشمیر کا دیرینہ مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث دونوں ممالک اپنے بجٹ کا کثیر حصہ دفاع پر خرچ کررہے ہیں۔ لمحہ فکر یہ ہے یہی رقم دونوں جانب آباد شہریوں کو بنیادی سہولیات زندگی اور ان کا معیار بہتر بنانے میں صرف کی جاسکتی ہے۔ پیٹربرا سٹی کونسل کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے تمام اخلاقی و سفارتی ذرائع استعمال کرتے ہوئے موجودہ کشیدگی کم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے اور پاکستان اور بھارت کی حکومتوں سے بھی التماس کرتی ہے کہ وہ اس حل طلب مسئلہ کے پرامن تصفیہ کے لیے بات چیت کا عمل ترک نہ کریں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ سٹی کونسل مقامی ایم پی سے بھی درخواست کرتی ہے کہ وہ دفتر خارجہ اور دولت مشترکہ تک بھی مقامی لوگوں کے احساسات پہنچائیں تاکہ آزادانہ رائے شماری میں حصہ لیتے ہوئے کشمیری اپنے مقدر کا فیصلہ کرسکیں۔ واضح رہے کہ پیٹربرا سٹی کونسل میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے یہ دوسری قرارداد منظور کی ہے، کچھ عرصہ قبل وہ اس قسم کی ایک اور قرارداد بھی منظور کرچکی ہے۔ کونسل کے اجلاس میں کونسلر عنصر علی نے کشمیر کی تازہ ترین صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ سرحدی علاقہ جات پر فائرنگ، کرفیو کا مسلسل چوتھا ماہ، سیکڑوں لوگ شہید اور ٹارچر سیلوں سے اب تک غائب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی کمیونٹی کے ضمیر کا بھی امتحان ہے کہ وہ کس طرح اخلاقی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ظالم و غاصب کی مذمت کرتی ہے جو مظلوم اور نہتے کشمیریوں کا حق خودارادیت دبائے بیٹھا ہے۔ اس موقع پر کونسلر ناظم خان اور کونسلر اظہر اقبال بڑالوی نے بھی کشمیر کے پس منطر پر روشنی ڈالی۔ کونسلر کے اجلاس میں جب کونسلر عنصر علی نے قرارداد پیش کی تو ٹوری پارٹی کے پاکستانی نژاد کونسلروں سمیت قرارداد کے مندرجات سے اختلافات کرتے ہوئے اس میں کچھ ترمیم کی گئیں۔ کونسلر ویلش کی ترمیم کے بعد قرارداد منظور ہوئی۔ ان ترمیم کی توثیق کونسلر ندیم نے کی جب کہ کونسلر امجد اقبال نے ترمیم کی مخالفت کرتے ہوء کہا کہ اس قسم کی ردوبدل سے قرارداد کا اصل مفہوم اور مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ دریں اثنا شہر کے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے پیٹربرا سٹی کونسل کے ان اراکین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے قرارداد کے حق میں ووٹ استعامل کیے۔ پاکستان ہیومن رائٹس کے چیئرمین چوہدری عبدالعزیز، فیضان مدینہ مسجد کمیٹی کے چیئرمین چوہدری عبدالمقدس، تحریک کشمیر کے غفارت شاہد، تحریک انصاف کے ظفر اقبال، خالد پرویز اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی، پیپلز پارٹی کے چوہدری محمد بشیر سمیت متعدد دوسرے رہنمائوں نے اپنے اپنے خیالات کے اظہار میں پاکستان نژاد کونسلروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سٹی کونسل کا اپنا محدود دائرہ اختیار ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود یہ ایک متاثرکن عمل تھا جس سے عام لوگوں کو مسئلہ کشمیر کے حل نہ کرنے کے باعث خطے میں کتنی سنگینی جنم لے سکتی ہے باور کرانا مقصود تھا۔