پشاور انٹرچینج پر سمگلروں اورقانون کے محافظوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ

October 25, 2016

پشاور(کرائم رپورٹر) پشاورکے کارخانو مارکیٹ سے کروڑوں روپے مالیت کا غیرملکی کپڑا کنٹینرکے ذریعے سمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے گاڑی نستہ چارسدہ انٹر چینج پر پکڑ لی گئی سمگلروں نے ایکسائز پولیس اورموٹروے پولیس کیساتھ ہاتھاپائی کی اس دوران ٹرک ڈرائیور اورکنڈیکٹر کو قابو کرلیاگیا کپڑا کسٹم ہاؤس پشاور منتقل کرنے کے دوران پشاورانٹر چینج پر سمگلروںاور قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے مابین ہاتھاپائی ہوئی اور بلااشتعال فائرنگ بھی کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا چمکنی پولیس اورکسٹم پولیس نے الگ الگ مقدمات درج کرلئے تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کارخانو مارکیٹ سے ایک ٹرک کے ذریعے کنٹینر میں وسیع پیمانے پر غیرملکی کپڑا پنجاب سمگل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی کپڑے سے بھراکنٹینر ٹرک کے ذریعے پشاورسے سیدھا نستہ چارسدہ انٹر چینج پہنچایاگیا اس دوران جب کنٹینر نستہ انٹر چینج پہنچاتو اس سے آگے نگران گاڑی جارہی تھی جب گاڑی میں سوارافراد نے چارسدہ ایکسائز کے اہلکاردیکھے تو انہوں نے گاڑی واپس ریورس کردی جس پر ایکسائز اہلکاروں کو شک گزرا جس پرانہوں نے کنٹینر روک لیا جب اسے کھلا گیا تو اس میں ایک لاکھ چار ہزار چارسو گز کپڑے کے چار ہزار ایک سو چالیس تان غیرملکی سمگل شدہ کپڑاموجودتھا جس کی مالیت تقریباً پانچ کروڑروپے بتائی جاتی ہے اس دوران سمگلروں نے ایکسائز اہلکاروں کیساتھ ہاتھا پائی شروع کردی جس پرانہوں نے فوراً موٹروے پولیس کواطلاع دی جس کے بعد موٹروے پولیس بھی موقع پرپہنچ گئی اورانہوں نے گاڑی پکڑ لی جب گاڑی میں پشاور موڑاگیا اس دوران سمگلروں کے درجنوں ساتھی بس ،ٹرک اورگاڑیوں میں پشاور انٹرچینج پہنچی تو اس دوران سمگلروں اورقانون نافذکرنے والے اداروں کے مابین ہاتھا پائی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں فائرنگ بھی ہوئی اورایک شخص گولی لگنے سے شدید زخمی بھی ہوااس دوران چمکنی پولیس بھی جائے وقوعہ پرپہنچ گئی جنہوں نے دو ڈرائیور محمدسلیم اور کنڈیکٹر سید بلال شاہ کو حراست میں لے لیا جبکہ باقی فرارہوگئے اور رات گئے کنٹینر کو تحویل میں لیکر کسٹم ہاؤس پہنچادیاگیا