سندھ اسمبلی اجلاس میں دینی مدارس کی رجسٹریشن کا بل غور کے لیے پیش نہ ہوسکا تاہم پیپلز پارٹی کےرہنماجہانگیربدراورشاہ عبداللطیف بھٹائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قراردادیں متفقہ طور پرمنظورکرلی گئی۔
اسپیکرآغاسراج درانی کی زیرصدارت اجلاس میں صوبائی وزیر ڈاکٹر سکندر میندھرونے دینی مدارس کی رجسٹریشن بل پر غور ایک مرتبہ پھر ملتوی کرنے کی درخواست کی۔
صوبائی وزیر کی درخواست پر اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہارالحسن سیخ پاہوگئے اور بولے کہ ایک طرف تو دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل نہیں ہورہااور دوسری طرف دینی مدارس سے متعلق اہم ترین بل کی منظوری میں تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں۔
اپوزیشن لیڈرکے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر سکندرمیندھروکاکہنا تھا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق علماء کرام سے مشاورت جاری ہے حکومت کی خواہش ہے کہ جو بھی قانون بنایاجائے وہ سب کیلئے قابل قبول ہو۔
ایوان میں3 بل متعارف کرائے گئے جبکہ گورنر کی جانب سے منظور کیے گئے 5 بلوں کی منظوری کا بھی اعلان کیا گیا۔