جنرل زبیر حیات، شاندارکیریئر کے مالک

November 26, 2016

جویریہ صدیق...شاندارکیریئر کے مالک جنرل زبیر محمود حیات نے اکتوبر 1980ء میں آرٹلری رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، وہ فورٹ سل اوکلوہاما امریکا، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کیمبرلے برطانیہ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔

جنرل زبیر حیات جی او سی سیالکوٹ، 31 کور بہاولپور، ڈی جی اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن اور اسٹاف ڈیوٹیز ڈائریکٹریٹ کے سربراہ کے عہدوں پر براجمان رہے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے زبیر محمود حیات چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر تعینات تھے، وہ آرٹلری رجمنٹ، میکینائز ڈویژن آرٹلری، انفنٹری بریگیڈ اور انفنٹری ڈویژن کو کمانڈ کرچکے ہیں۔

جنرل زبیر محمود حیات پی ایم اے میں Adjutant، بریگیڈ میجر آف انفنٹری بریگیڈ، آرمی اور ائیر ایڈوائزر پاکستان ایمبیسی برطانیہ کے عہدوں پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔

وہ چیف آف اسٹاف اسٹرائیک کور، پرائیویٹ سیکرٹری آف آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل اسٹاف اسٹڈیز ڈائریکٹوریٹ جی ایچ کیو بھی رہے۔

جنرل زبیر نے 31 کور بہاولپور کو بھی کمانڈ کیا اور وہ ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کے عہدے پر بھی براجمان رہے۔

جنرل زبیر کا تعلق فوجی گھرانے سے ہے، ان کے والد آرمی سے وابستہ تھے اور میجر جنرل کے عہدے سے ریٹائر ہوئے، ان کے دونوں بھائی اس وقت حاضر سروس فوجی ہیں جن میں لیفٹیننٹ جنرل عمر حیات پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے چیئرمین اور دوسرے بھائی میجر جنرل احمدمحمود حیات ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی انیلسیز ہیں۔