مین لائنوں سےکنکشنز لینےکا انکشاف ، نہ ہٹائے تو مقدمہ درج ہوگا، واسا

December 02, 2016

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) واسا کی مین لائنوں(ٹرنک لائنوں )سے کنکشنز لینے کا انکشاف،3 دن میں کنکشنز نہ ہٹانے کی صورت میں ایف آئی آر درج کرنے کا انتباہ، ایچ ڈی اے میڈیا سیل کے مطابق واسا حیدرآباد کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بعض عناصر کی جانب سے واسا کی مین لائنز سے براہ راست کنکشن حاصل کرلئے گئے ہیں جو قطعی غیر قانونی اور قابل گرفت اقدام ہے۔ واسا حکام کے مطابق یہ عمل ناصرف واسا کے فلٹر پانی میں آلودہ پانی کی آمیزش کا سبب بن رہا ہے بلکہ انہی کنکشنز کی وجہ سے اکثر اوقات لائنیں پنکچر ہو کر قلت آب کی وجہ بنتی ہیں اور صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس قسم کے غیر قانونی اقدام پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متنبہکیا گیا ہے کہ آئندہ تین روز کے اندر مذکورہ کنکشنز ختم نہیں کئے گئے تو ایسے عناصر کے خلاف ایف آئی آر سمیت لینڈ ریوینیو ایکٹ کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ صارفین کو ان کے اپنے مفاد میں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ رضا کارانہ طور پر فی الفور غیر قانو نی کنکشنز ختم کر کے واسا کے متعلقہ دفا تر سے رابطہ کر کے قواعد و ضوابط کے مطابق کنکشن حاصل کریں۔ علاوہ ازیں حسین آباد اور ملحقہ علاقوں کے صارفین پانی ابال کر استعمال کریں،آبی بہاؤمیں کمی کی وجہ سے حسین آباد ڈاؤن اسٹریم کے مقام پر پانی کا معیار متا ثر ہونے کا امکان ہے،میڈیا سیل ایچ ڈی اےکے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ویسٹ وادھوواہ واٹر سپلائی مینٹی نینس سب ڈویژن سے موصولہ رپورٹ کی بنیاد پر حسین آباد اور اس سے ملحقہ علاقوں کے صارفین کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ مذکورہ علاقوں کی فراہمی کے لئے دریائے سندھ کے جس مقام سے پانی حاصل کیا جاتا ہے وہاں بہاؤمیں کمی کے باعث پانی جوہڑ کی صورت اختیار کرچکا ہے اور اندیشہ ہے کہ پانی انسانی صحت کے تقاضوںسے ہم آہنگ نہیں رہ سکا ہے، لہذا حسین آباد اور ملحقہ علاقوں کے صارفین کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ پانی کو براہ راست استعمال کرنے کی بجائے پہلے اچھی طرح ابال لیں یا پانی کو مضرصحت اجزاءسے پاک کرنے کے لئے دیگر مروجہ طریقوں کے استعمال کو یقینی بنائیں۔