ڈالراورسونے کی اسمگلنگ ، ایجنسیوں اور اسٹیٹ بینک کو سخت نگرانی کی ہدایات

December 03, 2016

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کرنسی اور سونے کی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف حکومتی کریک ڈائون کے بعد گزشتہ 48 گھنٹوں میں پاکستانی کرنسی میں ڈالر کے مقابلے میں ایک روپیہ اضافہ ہوا ہے۔ حکومت بددیانت عناصر کو ملک کی تقدیر کے ساتھکھیلنے کی اجازت نہیں دے گی ۔ وزیر خزانہ جمعہ کوفاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین شیخ علائوالدین کی سربراہی میں وفد کے ساتھ اجلاس کی صدار ت کر رہے تھے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت غیر قانونی منی چینجرز کے خلاف ایئرپورٹ پر کریک ڈائون پہلے ہی شروع کر چکی ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی میں ایک روپیہ اضافے سےقومی خزانےکو 57ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو 1998اور 2013میں بھی ڈالر میں مصنوعی اضافے کا سامنا رہا جس کو اس وقت بھی درست کیا گیا اور اب بھی اسے ٹھیک کیا جائے گا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حب الوطنی سے عاری بعض عناصر کرنسی اور سونے کی سمگلنگ میں ملوث ہیں۔ ایف آئی اے، آئی بی، کسٹم انٹیلی جنس اور سٹیٹ بنک کو سخت نگرانی کی ہدایت کردی گئی ہے۔ حکومت ہر صورت ریاست کی رٹ قائم رکھے گی ۔ قبل ازیں فاریکس ڈیلر نے کرنسی اور سونے کی سمگلنگ کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس طرح کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ایسوسی ایشن کے کسی رکن کی حمایت نہیں کریں گے۔ علاوہ ازیں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) میں آئی ایس ایس آر اےکے زیراہتمام نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ2013ءسے پہلے ملک کو سنگین چیلنجزدرپیش تھے،معاشی عدم استحکام ، لوڈشیڈنگ اور سکیورٹی کے سنگین مسائل کا سامنا تھا،زراعت، صنعت اور خدمات کے شعبوں کی کارگردگی خراب تھی ،مہنگائی بہت زیادہ اور زرمبادلہ کے ذخائر کم تھے۔موجودہ حکومت تمام مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔این ڈی یو پہنچنے پروزیرخزانہ کالیفٹیننٹ جنرل نذیر احمدبٹ ، ڈی جی آئی ایس ایس آر اے میجر جنرل غلام قمر اور کالج کے دیگر اعلیٰ حکام نے استقبال کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے مالی ڈسپلن اور استحکام کو یقینی بنایا ہے،سرکاری اداروں کی تنظیم نو اور اصلاحات کی گئی ہیں،ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور سبسڈی میں کمی کے اقدامات کئے ہیں،توانائی کی قلت اور مہنگائی پر قابو پانے کے اقدامات کئے ہیں۔ عالمی معیشت میں کساد بازاری سے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کی معیشت کیلئے خطرات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے انفراسٹرکچر اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری سے پاکستان ترقی کی بلند سطح کو حاصل کرسکتا ہے۔ ورکشاپ میں ایم این ایز، ایم پی ایز، سینئر ملٹری افسران ، بیورکریٹس ، سفیروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔