پاکستان حقانی نیٹ ورک کی پناہ گاہ، روس،ایران و پاکستان کا طالبان پر اثرو رسوخ افغانستان کے استحکام میں رکاوٹ ہے، امریکی کمانڈر

December 04, 2016

اسلام آباد (جنگ نیوز) افغانستان میں امریکی کمانڈر نے ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناگاہیں اب بھی موجود ہیں، پاکستان، روس اور ایران کا طالبان پر اثرورسوخ مستقبل میں افغانستان کے سیاسی استحکام کے لئے رکاوٹ او ر خطرہ ہے،آئندہ ہفتے پاکستان کے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ملاقات کروں گا، جنرل جان نکولسن نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں شدت پسند یا دہشتگرد گروپوں کے لئے بیرونی رسائی پر تشویش ہے خاص طور پر ایسی صورت میں جب ان لوگوں کو بیرونی حکومتوں تعاون یا انہیں محفوظ ٹھکانے فراہم کئے جائیں، انہوں نے پینٹاگان میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے دہشتگردوں کی محفوظ پناگاہیں ہیں، وہ طالبان کے ساتھ مل کر لڑرہے ہیں اور اب بھی امریکیوں، اتحادی ممالک اور افغانوں کے لئے بڑا خطرہ ہیں، جنرل نکولسن نے بتایا کہ اس وقت 5 امریکی شہری حقانی نیٹ ورک کے قبضے میں ہیں، یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ہم حقانی نیٹ ورک کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناگاہیں جو ہمیشہ سے ہمارے لئے سنگین مسئلہ رہا ہے، نکولسن نے طالبان جنگجوئوں کے روس اور ایران کے ساتھ رابطوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے باعث خطے میں استحکام کا مقصد آگے نہیں بڑھ رہا ہے، ماسکو مبینہ طور پر طالبان کی مدد اور انہیں اسلحہ فراہم کررہا ہے تاکہ افغانستان میں داعش کے اثرورسوخ کو قابو کیا جاسکے اور اسے پڑوسی وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی سے روکا جاسکے۔