8 ماہ میں صنعتکاروں کے 50 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈ واپس کئے، خرم دستگیر

February 17, 2017

لاہور(ا ین این آئی) وفاقی وزیر صنعت و تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ایکسپورٹرز کیلئے تاریخی 180 ارب روپے کا پیکیج دیا ہے جس میں سے 162 ارب روپے ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے ہیں ، حکومت صنعتکاروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے جن کے حل اور ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلئے کوشاں ہے، موجودہ حکومت نے گزشتہ 8 ماہ میں صنعتکاروں کے 50 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈ واپس کئے ہیں جو باقی رہ گئے ہیں وہ بھی بہت جلد ریفنڈ کر دیں گے، صنعتکار اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں تو یہ پیکیج 300 ارب روپے سے زائد کا بھی دیا جا سکتا ہے ۔ وہ جمعرات کے روز آفیسرز کلب جی او آر میں پانچویں فیڈرل ٹیکسٹائل بورڈ کے اجلا س سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس میں سیکرٹری کامرس عظمت رانجھا ، سیکرٹری ٹیکسٹائل حسن اقبال، چیئرمین اپٹما عامر ریاض ، چیئرمین ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اعجاز کھوکھر، چیئرمین پاکستان ہوزری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن عرفان بھوانی ، چیئرمین پاکستان بیڈ شیٹس اظہر مجید،چیئرمین پاکستان پاور لومز ایسوسی ایشن عبد الحق، چیئرمین پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اجمل فاروق ، وائس چیئرمین پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی خالد عبد اللہ، چیئرمین پاکستان جیننگ ایسوسی ایشن مختار بلوچ اور دیگر تنظیموں کے نمائندہ افراد بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے بتایا کہ فیڈرل ٹیکسٹائل بورڈ کے قیام کا مقصد ٹیکسٹائل سے متعلقہ فیکٹریوں کے مسائل کا حل اور حکومتی پالیسی پر عملدرآمد کرانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایکسپورٹرز کا دیرینہ مسئلہ بجلی اور گیس کی سستے داموںفراہمی ہے جس پر رواں سال 10 جنوری کو وزیراعظم پاکستان نے ایکسپورٹرز کیلئے 180 ارب روپے کا ٹیکسٹائل پیکیج دیا تھا تاکہ ایکسپورٹرز کے مسائل کا خاتمہ کیا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں ہر سٹیک ہولڈر نے اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا ہے تاہم حکومت تمام سٹیک ہولڈر زکے مسائل کو یکساں طور پر حل کرنا چاہتی ہے جس کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں، اس موقع پر تمام سٹیک ہولڈرز نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے تجاویز بھی پیش کیں جسے وفاقی وزیر نے سراہا۔