کیمیادان کوڑے کو توانائی میں تبدیل کرنے پر کام کریں، ڈاکٹر برفت

February 21, 2017

جامشورو(نامہ نگار) شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے جامعہ کے نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس ان اینالائٹکل کیمسٹری کےتحت نیٹ ورکنگ آف اینالائٹکل سائنس شعبے کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گندے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں سالانہ کئی لوگوں کی زندگیاں نگل رہی ہیں۔ کیمسٹری کے ماہرین کو پینے کے پانی کو صاف اور کوڑے کرکٹ کو قابل استعمال بنانے کے لیے کام کرنا ہو گا۔ تحقیق کے ذریعے معاشرے میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حیدرآباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے تعاون سے جامعہ سندھ کے نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس ان اینالائٹکل کیمسٹری کی جانب سے ”کوڑے کرکٹ کو توانائی میں تبدیل کرکے پینے کا پانی صاف کیا جاسکتا ہے“ کے موضوع پر منعقدہ تین روزہ سیمینار کی افتتاحی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جامعہ کراچی کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، ہایئر ایجوکیشن کمیشن کے ہمایوں اعوان، جامعہ سندھ کے نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہاب الدین میمن، ڈاکٹر نجمہ میمن و دیگر ملکی و غیرملکی مہمان موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے خواتین کا کردار اہم ہے، اس کے لیے خواتین کو بااثر بنا کر آگے لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان توانائی کے بحران والے ممالک میں شامل ہے، اس کی ایک وجہ ملک کی دن بہ دن بڑھتی ہوئے آبادی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹر آف ایکسیلنس جیسے اداروں اور کیمسٹری سے متعلق سانئسدانوں کو توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے آگے آنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کوڑے کرکٹ کو توانائی میں تبدیل کرنے سے توانائی کی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں۔ جبکہ سندھ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنا کر بیماریوں اور بے وقت اموات سے بچا جا سکتا ہے۔