لاہور دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 8ہوگئی

February 23, 2017

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں دھماکے سےجاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 8 ہوگئی ہے جبکہ 30 افرادزخمی ہیں۔ دھماکے کے بعد علاقے میں خوف وہراس اور سراسیمگی پھیل گئی ۔

دھماکے سے پارکنگ میںکھڑی متعدد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا۔دھماکا ٹائم ڈیواس تھا جس کے لئے 20سے 25 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔

ادھر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے سے آٹھ افراد ہلا ک ہوئے جبکہ دودرجن سے زائد افراد زخمی ہیں۔

دھماکا دن گیارہ بجے ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جس سے خوف و ہراس اوربھگدڑ مچ گئی ۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اردگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ کرتین سو فٹ دور تک بکھر گئے ۔

اطلاع ملتے ہی پولیس ، ریسکیو ٹیمیں اور ایمبولینس موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ زخمیوں اور لاشوں کو جنرل اسپتال سمیت مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا۔

دھماکے کے بعد پولیس ،فوج اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔مارکیٹیں بند اوراسکولوں میں چھٹی کر دی گئی۔پولیس حکام کے مطابق دھماکا ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا جس کیلئے 20 سے 25 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔

پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں نے دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے مکمل جائزہ لیا اور علاقے کے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کرلی گئی ۔

چند روز سے ڈیفنس میں ممکنہ دہشت گردی کی خبریں بھی سوشل میڈیا پر گردش میں تھیں۔

زخمیوں میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جس سے اموات میںاضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے فوری طور پر دھماکےکی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے انسپکٹرجنرل پولیس سےرپورٹ طلب کرلی۔

صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے بتایاکہ ابتدائی اطلاعات کےمطابق دھماکا زیر تعمیر عمارت میں ہوا۔دھماکہ گیس لیکیج اور کیمیکل کی موجودگی کا بھی ہوسکتاہے۔ زخمیوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کل سےعمارت سے بو آرہی تھی۔

دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لینے کے لیے فورنسک ٹیموں نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیا جبکہ شواہد بھی متعلق اداروںنے اکھٹے کرلئے ہیں۔

ڈیفنس میں دھماکے کے کچھ دیر بعد لاہور کے علاقے گلبرگ میں دھماکے کی افواہ بھی پھیلی جو غلط ثابت ہوئی۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کااس حوالے سے کہنا تھا کہ گلبرگ میں دھماکے کی کوئی اطلاع نہیں۔

ادھر انچارج ریسکیو پنجاب نے اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلبرگ میں کوئی دوسرا دھماکا نہیں ہوا۔