آپریشن کا ہدف :بلا امتیاز ہر دہشت گرد

March 02, 2017

ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر کے بعد بلا امتیاز تمام مجرموں کے خلاف ’’ردّ الفساد‘‘ کے نام سے شروع ہونے والے نئے فوجی آپریشن کے بارے میں عام ہونے والا یہ تاثر کہ افغان اور پختون باشندے اس کا خصوصی ہدف ہیں اور اس حوالے سے صورت حال پنجاب میں خاص طور پر زیادہ سنگین ہے،،قومی اتحاد اور یکجہتی کے لئے جس قدر تباہ کن ثابت ہوسکتا تھا وہ محتاج وضاحت نہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہر محب وطن پاکستانی اس صورت حال پر سخت اذیت اور تشویش کا شکار تھا ۔ تاہم یہ امر قابل اطمینان ہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے بیک وقت دوٹوک الفاظ میں یہ وضاحت کردی ہے کہ آپریشن رد الفساد پنجاب سمیت پورے ملک میں نسل، زبان ، علاقے اور مذہب و مسلک کے تمام امتیازات سے بالاتر ہے اور اس کا ہدف ملک کے کسی بھی حصے میں سرگرم ہر دہشت گردہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے خیبر پختونخوا کے ایک وفد سے ملاقات میں اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ پنجاب ، سندھ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان ، کشمیر اور گلگت و بلتستان کے باشندے آپس میں بھائی بھائی ہیں ،پاکستان ہم سب کا ہے اور دہشت گردی کے خلاف کومبنگ آپریشن کسی علاقے یا نسل کے نہیں بلکہ ہر دہشت گرد کے خلاف ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے ایک انٹرویو میں صراحت کی ہے کہ آپریشن رد الفساد کے دوران کارروائیاں کسی خاص صوبے کے افراد کے خلاف نہیں ہورہیں بلکہ مشتبہ افراد کی بلاتفریق گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں جبکہ اس آپریشن کے نام ہی سے واضح ہے کہ اس کا مقصد فسادکو ختم کرنا ملک میں استحکام واپس لانا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے انہوں نے یہ اہم وضاحت بھی کی کہ اس کے مطابق تمام ادارے اپنے اپنے حصے کا کام کررہے ہیں اور دہشت گردوں پر فزیکل کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے ۔ امید ہے کہ ان وضاحتوں کے بعد آپریشن کے بارے میں بدگمانیاں دور ہو جائیں گی اور ملک بھر سے دہشت گردی کے خاتمے کے ہدف کا حصول جلد ممکن ہوگا۔

.