سر رہ گزر

March 12, 2017

امریکہ اپنے دوست نہ گنوائے!
امریکہ، ایوان نمائندگان میں پاکستان مخالف بل بااثر رکن فیڈ پو نے پاکستان کو دہشت گردوں کا مددگار قرار دیا، ری پبلکن رکن پارلیمنٹ نے بل میں مطالبہ کیا کہ وقت آ گیا ہے پاکستان کو انعام دینے پر پابندی عائد کی جائے، اسلام آباد نے امریکہ کے دشمنوں کی مدد کی ہمیں دھوکہ دیا وغیرہ وغیرہ آخر ری پبلیکنز اپنی پاکستان دشمنی پر بھیڑیئے اور میمنے کا کھیل کھیلنے پر اتر آئے اور اس بات کو سوچا ہی نہیں کہ شیر نر کو میمنہ سمجھا تو ری پبلیکنز بھیڑوں کو اپنے پنجے کی زبان سمجھا دے گا، پاکستان نے ہمیشہ مشکل وقت میں امریکہ کا فرنٹ لائن اتحادی بن کر دہشت گردی کی جنگ لڑی، اور اب بھی لڑ رہا ہے، آج امریکہ خود اپنے ہاتھوں اپنے دشمنوں کو مضبوط اور با اثر بنا رہا ہے، اور اگر وہ ہمارے دوستوں کو اپنا دشمن سمجھتا ہے تو پاکستان امریکی دوستی پر دو حرف بھیجتا ہے، جو ہمیشہ یکطرفہ رہی، اور آج یہ گلہ تو ہمیں کہ ہمارے ایک ازلی دشمن کو اس نے گود میں بیٹھا کر اسے افغانستان کی سرزمین پر بٹھا کر پاکستان مخالف سرگرمیوں کی سرپرستی کر رہا ہے، ری پبلیکنز کے غیرحقائق پر مبنی بل آ سکتا ہے تو پاکستان کے جمہوری ایوانوں میں جواب آں غزل آنا چاہئے، اور امریکہ میں متعصب نسل پرست تھنک ٹینکس و پاکستان مخالف کانگریس نمائندگان کو بتا دینے کا وقت بھی آ گیا ہے کہ امریکہ کو اس کی اوقات یاد دلائے، ورنہ ٹرمپ کی سیاست کا منہ بند نہ ہو گا، یہ ہرزہ سرائی پر مبنی بل امریکی کانگریس کی جمہوری روایتوں کی بساط الٹ دے گا، ڈونلڈ ٹرمپ کو تین ماہ میں جواب دینے کا پابند کیا گیا کہ ہمیں توقع ہے کہ امریکی صدر اپنے نادان دوستوں کے ایما پر اپنے پائوں پر کلہاڑی نہیں مارے گا۔
٭٭٭٭
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو؟
اسحاق ڈار:کچھ سیاسی جماعتیں، گھٹیا سیاست چھوڑنے پر راضی نہیں، ویسے حق تو یہ ہے کہ وہ کہتے تمام سیاسی جماعتیں گھٹیا سیاست کو کیوں رواج دے رہی ہیں۔ یہ جو سیاست ’’ودھیا‘‘ کے بجائے گھٹیا ہوتی جا رہی ہے دراصل جمہوریت کو گھٹیا بنانے کا نتیجہ ہے، ایک نے ’’بھری‘‘ اسمبلی میں ایک سیاسی جماعت کے قائد کو غدار کہہ دیا دوسری نے مکا رسید کر دیا، عزت کرانا ہو تو عزت کرنی بھی آنا چاہئے حکمران جماعت اپنی صفوں میں ڈانگ پھیرے اور تحریک انصاف کو بھی چاہئے کہ جمہوریت کے محلے میں بدمعاشی پر نہ اترے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی عزت اسی میں ہے کہ وہ اپنے اخلاق بہتر کریں، جمہوری ایوان میں شریفانہ ماحول پیدا کریںتاکہ دنیا کو پیغام جائے کہ پاکستانی سیاست برائے عوام ہے برائے دشنام نہیں، ویسے ٹرمپ کا آنا مبارک ثابت ہوا کہ سب سے بڑے جمہوریت کے ٹھیکیدار امریکی کانگریس میں بھی الحمد للہ! ہمارے ایوانوں جیسی صورتحال پیدا ہونے لگی ہے، اور پاکستان امریکہ کی نظر میں اس قدر طاقتور ہے کہ امریکہ کے ری پبلیکنز کو خطرہ درپیش ہے کہ اگر پاکستان نے امریکہ کے کسی دشمن بارے کلمہ حق کہہ دیا تو امریکہ برباد ہو جائے گا، چلو کچھ تو ان کے دلوں میں پاکستان کا دبدبہ پیدا ہوا اگرچہ ایسا نہیں، مگر ٹرمپ کی پارٹی پاکستان سے بلاوجہ خوفزدہ ہے۔ اب اس کا پاکستان کیا جواب دے، کہ تہمت کے تو پائوں ہی نہیں ہوتے۔ لے دے کے اپنے کمزور دھڑ کے ساتھ پاکستان پر آ گری ہے، بہرحال ہمارا دامن صاف ہے، اس دشمنوں کے لگائے ہوئے داغ کچے کچے سے ہیں ڈھونڈ لیں گے کیونکہ ہمارے ہاں ایسا ڈیٹرجنٹ موجود ہے جو داغ مٹائے سیکنڈوں میں امریکہ کی اب یہ حالت ہے کہ دوست بھی ملے تو بھارت یا کٹھ پتلی افغان حکومت، اپنے دوستوں پر نظر ثانی بھی کر لے ورنہ اس کے دشمنوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
٭٭٭٭
کہیں سے آب بقائے دوام لے مودی
خبر ہے کہ 3برس میں کم از کم 348بھارتی فوجیوں نے خود کشی کی۔ اگر یہی رفتار رہی تو ہم بھارت سرکار سے کہیں گے ؎
بھوک ننگ سے ترے فوجی مرتے جاتے ہیں
کہیں سے آب بقائے دوام لے مودی!
یہ خود کشی ہی تو ہے کہ ایک اور بھارتی فوجی نے ببانگ دہل اعلان کر دیا کہ انہیں تو پورا کھانا نہیں دیا جاتا اور اعلیٰ بھارتی فوجی افسران گلچھڑے اڑاتے ہیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ اسلحہ زیادہ اور نفری کم پڑ جائے، اور مودی کو اپنی پوری ٹیم سمیت وردی پہننی پڑ جائے، بھارت نے نچلے درجے کے فوجیوں کو مضبوط، خوشحال بنانے کے بجائے موہے بارود کے ڈھیر لگانے پر غریب بھارتی عوام کے سارے پیسے لگا دیئے اور فوج کی نچلی صفوں میں محرومیاں بڑھنے لگیں، ایک کو تو شکایت کرنے پر منظر ہی سے ہمیشہ کے لئے ہٹا دیا، دوسرے بھی خود کش شکایتیں کرنے کو تیار بیٹھے ہیں، بھارتی نیتائوں کو چاہئے کہ بھارت کے فضول شوق پورا کرنے پر پابندی لگائے اور مسئلہ کشمیر حل کر کے اپنے ہمسایوں کے حقوق پورے کرے، اس طرح فوج کی روٹی پوری ہو گی، اسلحہ بارود سے تو پیٹ نہیں بھرتا، صلح صفائی اور باہمی امن و امان کی جانب لوٹے تاکہ اس کے عوام اس کے فوجی پیٹ بھر کھائیں، اور پاک بھارت دوستی کے گن گائیں یہ نہ ہو کہ جو چوزے نکلوائے ان میں سے کچھ چیل لے جائے کچھ بلی کھا جائے اور کلغی والے مرغے ہی باقی رہ جائیں جو بڑھے ہوئے پیٹ کے ساتھ لڑنا تو کیا ہل بھی نہ سکیں۔
٭٭٭٭
اختلاف و اختلاف اختلاف!
....Oتحریک انصاف کی ایک اور خاتون سعدیہ سہیل نے پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کرا دی،
ن لیگ نے ابھی تک مکا مارنے پر تحریک انصاف کے خلاف پرچہ نہیں کٹوایا؟ اس لئے تو الٹا مذمتی قراردادیں آنے لگی ہیں شاید کہ مکا کھا کے بے مزا نہ ہوئی!
....Oامریکی فورسز کی خواتین اہلکاروں کی انٹرنیٹ پر برہنہ تصاویر کا اسکینڈل چل نکلا ہے،
ٹرمپ وردیوں کا بندوبست کریں شاید کم پڑ گئی ہوں، اور اپنے میڈیا والوں کے خلاف زہر افشانی بھی بند کر دیں ورنہ وردیاں مزید کم ہو جائیں گی،
....O’’ردالفساد‘‘:ایک بھارتی 6افغان باشندوں سمیت 30گرفتار،
گویا ہر 30دہشت گردوں کے دستے کی کمان ایک بھارتی کر رہا ہے۔



.