مفاد کی خاطر بھارت ، بنگلا دیش ایک، حسینہ واجد نئی دہلی پہنچ گئیں

April 07, 2017

بھارت سے دفاعی اور سول جوہری تعاون کے حصول کے لئے بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد 4روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچ گئی ہیں۔ دونوں ممالک کا میڈیا شیخ حسینہ واجد کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کو باہمی تعلقات میں اہم پیش رفت قرار دے رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حسینہ واجد جو 9برس سے وزیراعظم ہیں ،وہ 7برس بعد بھارت کے دورے پر پہنچی ہیں۔بنگلادیش کی اپوزیشن جماعتیں ان کی حکومت کو پہلے ہی بھارت نواز قرار دیتی ہیں۔

اس دورے میں حسینہ واجد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ، صدر پرناب مکھرجی اور اپوزیشن جماعت کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی سے ملاقات کریں گی۔ نریندر مودی اس موقع پر بنگلادیشی افواج کے لئے 500 ملین ڈالر کی عسکری امداد کا اعلان بھی کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلا دیش اور بھارت کے درمیان 25 اہم معاہدے ہوں گےجن میں بنگلادیشی ریلوے نظام میں بہتری،600 سو میگا واٹ بجلی کی ڈھاکا کو فراہمی ، بنگلا دیشی دریا کوشیارا اور بھارتی دریا جمنا پر آبی گزرگاہ کے قیام اور ڈھاکا و کلکتہ کےدرمیان ہفتے میں 4ٹرین چلانے جیسے نکات شامل ہیں۔

دونوں ممالک کےد رمیان تجارتی حجم 5اعشاریہ 34 بلین ڈالر ہےجس سے بنگلا دیش کو سب سے کم فائدہ ملتا ہے،تاہم نئے معاہدوں سے اس میں مزید بہتری آنے کا امکان ہے۔

شیخ حسینہ واجداس دورے میں جنرل مانک شاہ سینٹر میں بھارت کی جانب سے 71 ء کی جنگ میں جان دینے والے فوجیوں کے اعزاز میں منعقد تقریب میں بھی شریک ہوں گی۔

ایسی ایک تقریب دو برس قبل بھارتی وزیراعظم کے دورے کے موقع پر ڈھاکا میں بھی ہوئی تھی جس میں انہوں نے بنگلادیش کی پاکستان سے علیحدگی میں بھارتی افواج کے کردار کو سراہا تھا۔

بنگلا دیشی وزیر اعظم نے آخری دو دن اجمیر شریف کی درگاہ پر حاضری اور بھارتی تاجروں سے اہم ملاقاتوں کے لئے مختص کئے ہیں۔