ٹیکس نیٹ ……

May 25, 2017

’’رمضان مبارک سیٹھ، زکوٰۃ خیرات دیتا جا!‘‘
بھکاری نے میرا کالر پکڑ کے کھینچا۔
میں نے اسے دھکا دیکر اپنی قمیص درست کی،
پھر جیب سے دس روپے نکال کر دئیے۔
’’پانچ روپے اور دے۔‘‘
بھکاری نے ضد کی۔
’’پانچ روپے کیوں؟‘‘ میں نے پوچھا۔
’’وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر نہیں سنی؟
حکومت نے نئے مالی سال میں بھیک پر سترہ فی صد ٹیکس لگا دیا ہے۔‘‘
بھکاری بلبلایا۔
’’بھیک تم لیتے ہو، ٹیکس خود بھرو۔‘‘
میں نے اسے ڈانٹا۔
بھکاری نے آنکھ مار کے کہا،
’’سیٹھ! تمھیں تو پتا ہے،
ٹیکس ہمیشہ کلائنٹ سے وصول کیا جاتا ہے۔‘‘