بیستی …

July 20, 2017

مخالفین نے مجھ پر بھینس چوری کا پرچہ کٹایا تھا۔
’’میں تمہارا مقدمہ لڑوں؟‘‘
ڈوڈو نے پیشکش کی۔
میں راضی نہ ہوا۔
بہت مہنگا وکیل کیا۔
کئی ہفتوں تک سماعت ہوئی۔
آخر مجھے مجرم قرار دے دیا گیا۔
میں عدالت سے نکلا تو ڈوڈو کھڑا دانت نکال رہا تھا۔
’’میں نے کہا تھا کہ مجھے پیروی کرنے دو۔‘‘
اس نے منہ چڑایا۔
’’تم ہوتے تو ایک ہی سماعت میں مقدمہ ہار جاتا۔‘‘
میں نے غصے کا اظہار کیا۔
ڈوڈو نے ہنس کر کہا،
’’دوست! مقدمہ تو تم نے ہارنا ہی تھا۔
لیکن ایک سماعت میں ہارتے تو بیستی کم ہوتی۔‘‘