چکور

August 14, 2017

’’چاند شاعروں کا محبوب ہے۔
اس کے کئی روپ ہوتے ہیں۔
کبھی بڑھتا ہے، کبھی گھٹتا ہے۔
ہر جلوہ خوب صورت ہوتا ہے۔
اس کے ہر روپ کو الگ نام دیا گیا ہے۔‘‘
میں نے لیکچر کا آغاز کیا۔
ساتویں جماعت کے بچوں نے توجہ سے میری بات سنی۔
’’پہلی اور دوسری کے چاند کو ہلال کہتے ہیں۔
اسکے بعد اس کا نام قمر ہو جاتا ہے۔
چودھویں کے چاند کو بدر کہتے ہیں۔‘‘
پھر میں نے پوچھا،
’’کون سی چودھویں کا چاند سب سے زیادہ حسین ہوتا ہے؟‘‘
ایک بچے نے ہاتھ اٹھا کر کہا،
’’چودھویں اگست کا۔‘‘