کے الیکٹرک کلفٹن کی کچی آبادیوں میں نئے میٹرز لگائے، حافظ نعیم

October 20, 2017

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کلفٹن کی کچی آبادیوں میں میٹرز پر عائد بلاجواز پابندی ختم کرے،میٹرو ںکی تنصیب کا کام سیاسی جماعت کے دبائو پر روکا ہے اسے بحال کیا جائے۔

ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پبلک ایڈکمیٹی سائوتھ نے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو خط لکھا ہے جس میںکلفٹن کی کچی آبادیوں دہلی کالونی، پنجاب کالونی، نئی بستی، مدنی آباد، چانڈیو ویلیج لوئر گزری سمیت دیگر علاقوں میں نئے میٹر نصب کرنے پر اصرار کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک حکام نے 9 سال بعد ان کچی آبادیوں میں میٹر دینے کا عمل شروع کیا اور تقریباً ایک ہزار نئے میٹر لگائے تاہم 19 جولائی 2017ء کو کے الیکٹرک نے میٹروں کی تنصیب کا کام سیاسی جماعتوں کے دباؤ پر اچانک روک دیا اور تاحال نئے میٹرز نہیں لگائے جا رہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے یہ بھی کہا کہ ان آبادیوں میں میٹر لگانے کا آغاز کیا گیا تھا جبکہ لوئر گزری سمیت دیگر علاقوں میں بھی بجلی کے میٹروں کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا تاہم سیاسی دباؤ پر کے الیکٹرک نے میٹروں کی فراہمی روک دی۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہناتھاکہ خط کے مطابق کے الیکٹرک بجلی کے میٹر فراہم نہ کرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور آئین کے آرٹیکل 199 کی خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کلفٹن کی کچی آبادیوں میں کے الیکٹرک بجلی کے کنکشنز کی فراہمی میں تاخیری حربے استعمال کرکے غریب عوام کو دونوں ہاتھ سے لوٹ رہے ہیں، دوسری جانب میٹر نہ لگا کر لوگوں کو بجلی چوری پر مجبور کیا جارہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو طیب ترین سے مطالبہ کیا کہ کچی آبادیوں میں جلد از جلد خصوصی اسکیم کو بحال کرکے آسان میٹر لگانے کا کام جلد شروع کیا جائے، بصورت دیگر جماعت اسلامی قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔