افغان فوجی اڈوں پر طالبان کے حملے،ٹرمپ کیخلاف ’’طاقت کا مظاہرہ‘‘

October 23, 2017

کابل(اے ایف پی) افغان فوجی اڈوں پر طالبان کی جانب سے حملے امریکی صدر ٹرمپ کیخلاف ’’طاقت کا مظاہرہ‘‘ ہے، نئی امریکی پالیسی کے جواب میں طالبان مذاکرات کے بجائے جنگ کو ترجیح دے رہے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہناہےکہ رواں ہفتے افغان فوجی اڈوں پر طالبان کے جان لیوا حملوں کا سلسلہ امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کی نئی حکمت عملی کےخلاف ’’طاقت کا ایک مظاہرہ ‘‘ ہے اور شہروں کے بجائے سیکیورٹی اڈوں پر حملےکی شروعات کا اشارہ ہے۔ بروکنگس انسٹیٹیوشن کے ایک سینئر فیلو ’’وندافیلباب -برائون‘‘ کا کہنا ہےکہ امریکی صدر کی جانب سے افغانستان میں فوجیوں کی تعداد میں اضافے کی پالیسی کے بعد طالبان اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہ رہے ہوںگے۔ واشنگٹن میں واقع ولسن سینٹر کے تجزیہ کار مائیکل کوگل مین کا کہنا ہےکہ وہ سمجھتے ہیں طالبان یہ پیغام واضح الفاظ میں دینا چاہتے ہیں کہ وہ کسی مذاکرات کے بجائے جنگ اور لڑائی کو ترجیح دیتے ہیں اور یہ کہ اچھی طرح سے لڑنے کی وہ صلاحیت رکھتے ہیں۔